Book Name:Deeni Kitab Padha Kijiye
ہیں کہ کوئی غیر مُسْلِم انہیں اِنْصاف کے ساتھ پڑھ لے تو اس پر حق کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ یُوپِی ہند کا واقعہ ہے، ایک شخص جو غیر مُسْلِم تھا اور مسلمانوں سے بہت ہی نفرت کیا کرتا تھا۔ اُس کی قسمت کا ستارہ چمکا اور اس کو کہیں سے امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہمُ العالیہ کا رِسالہ احترامِ مُسْلِم مِل گیا۔ اس نے جب یہ رسالہ پڑھا تو حیران رہ گیا کہ میں جن مسلمانوں سے نفرت کرتا ہوں، اُن کا مذہبِ اسلام کتنا پیارا ہے، بس یہ رسالہ پڑھ کر اُس کے دِل میں اِسْلام کی محبّت بیٹھ گئی، کچھ دِن بعد اس کی چند اسلامی بھائیوں سے مُلاقات ہوئی اور وہ غیر مُسْلِم اُن اسلامی بھائیوں کے ہاتھ پر کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔([1])
لاکھوں کو سُنَّتوں کا پیکر بنا دیا ہے ہے زِندہ و مُسَلَّم عطّار کی کرامت
بِگڑوں کو راہِ حق کا مُتَلاشی کر دیا ہے دِل صاف ستھراکر دے عطّار کی بَصِیْرَتْ([2])
کیا مولویوں نے دِین بدل دیا ہے...؟
پیارے اسلامی بھائیو! دِینی مُطَالعَہ نہ ہونے کے نُقصانات ہمارے معاشرے میں بھی پائے جاتے ہیں۔ کتنی ایسی بُری رَسمیں ہیں، جو مُعَاشرے میں رائج ہیں، لوگوں کو سمجھائیں، بتائیں کہ یہ رَسم ٹھیک نہیں ہے، قرآن و سُنّت کے خِلاف ہے تو مانتے ہی نہیں ہیں، انہیں نیکی کی دعوت پیش کریں تو کہتے ہیں: مولانا صاحِب...!! آپ نے نیا دِین شروع کر لیا ہے۔
اب اِنہیں کون سمجھائے کہ بھائی! دِین بدلا نہیں ہے، ہم تو آپ کو وہ بات بتا رہے ہیں *جو قرآنِ کریم میں ہے *حدیثوں میں لکھی ہے *صدیوں پہلے سے عُلَمائے کرام کتابوں میں لکھ رہے ہیں، بات یہ ہے کہ آپ نے کتاب پڑھی نہیں، بس سُنی سُنائی پر چلتے