Book Name:Deeni Kitab Padha Kijiye
(2):اس کا دوسرا طریقہ ہے: دِینی مُطَالعَہ کہ بندہ جب کتاب پڑھتا تو اس کے دِل میں ہدایت کی باتیں اُترتی ہیں۔
مزید فرماتے ہیں: دِینی مُطَالعَہ رحمت کے دروازوں میں سے ایک بڑا دروازہ ہے، بڑے بڑے مشائخ، صُوفیا، عُلَما اور زاہدوں کا عمل ہے، اس کی بَرَکت سے رحمت کے دروازے کُھل جاتے ہیں۔([1])
کلکتہ(ہند) کا واقعہ ہے، ایک نوجوان جو بہت فیشن ایبل (Fashionable)زندگی گزار رہا تھا۔ سُنّتوں کی طرف اس کی تَوَجُّہ نہیں تھی۔ ایک بار اس کی چند اسلامی بھائیوں سے مُلاقات ہوئی، انہوں نے اسے سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے موضوع پر امیر اہلسنت کا ایک رسالہ بھیانک اُونٹ تحفے میں دیا۔ گھر آ کر اُس نے رسالہ رکھ دیا۔ پِھر ذِہن بنا کہ چلو..!! مختصر سا رسالہ ہے سونے سے پہلے پڑھ لیتا ہوں۔ چنانچہ رسالہ پڑھنا شروع کیا، مکّہ شریف میں غیر مسلموں نے سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر جو ظُلْم کے پہاڑ توڑے تھے، رِسالے میں اُن کا بیان تھا، وہ نوجوان کہتا ہے: رسالہ پڑھتے پڑھتے عشقِ رسول کے سبب میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ میں نے روتے روتے رسالہ پڑھا، اُسے پڑھنے کی بَرَکت سے توبہ کرنے اور نیکی کی راہوں پر چلنے کا ذہن بن گیا۔ اگلے دِ ن میں نے والدین سے اجازت لی اور دعوتِ اسلامی والے عاشقانِ رسول کے ساتھ قافلے کا مسافِر بن گیا۔ الحمد للہ! نیک صحبت کی بَرَکت سے میں نے فیشن ابیل(Fashionable) زندگی چھوڑی، چہرے پر داڑھی شریف سجائی، سَر پر عِمَامہ شریف سجایا اور اچھی صحبت میں