Book Name:Deeni Kitab Padha Kijiye
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجیے !*رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
محفلِ انبیاء میں حاضِری کا طریقہ
ایک بزرگ ہوئے ہیں: حضرت عبد اللہ بن مبارَک رحمۃُ اللہِ علیہ ۔ بہت بڑے مُحَدِّث بھی تھے، بہت بڑے عالِم بھی تھے، نیک اور عِبَادت گزار بھی تھے اور وَلِیِّ کامِل بھی تھے۔ آپ کا معمول تھا کہ اَکْثَر اوقات تنہائی میں رہا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ کسی نے پوچھا: عالی جاہ! کیا آپ کو تنہائی میں وَحْشت نہیں ہوتی...؟ آپ نے بڑا خوبصُورت جواب دیا، فرمایا: مجھے وحشت کیوں ہو گی...؟ میں تو انبیائے کرام، اَوْلیائے کرام، پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور آپ کے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کی مجلس میں ہوتا ہوں۔([2])
یعنی میری عادَت ہے کہ تنہائی میں بیٹھ کر قرآنِ کریم، احادیث اور دِینی کتابوں کا مُطَالعَہ کرتا رہتا ہوں، یُوں میں زیادہ سے زیادہ وقت گویا پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری باتیں دِل میں اُتارنے میں، عُلَمائے کرام کے ارشادات پڑھنے