Book Name:Deeni Kitab Padha Kijiye
کتابی عِلْم کی طرف لوگوں کی تَوَجّہ کم ہے۔ عموماً سوشل میڈیا، انٹرنیٹ وغیرہ کے ذریعے سُنی سُنائی معلومات پر لوگ چل رہے ہوتے ہیں، لوگوں کا یہ ذِہن بنتا چلا جا رہا ہے کہ کوئی بھی علمی بات سیکھنی ہو، حدیثِ پاک پڑھنا چاہتے ہوں، نماز، روزے وغیرہ کا کوئی مسئلہ جاننا چاہتے ہوں، بس ایک ہی ذریعہ ہے، جلدی سے انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا کھولیں گے،سرچ کریں گے اور غلط، صحیح کی پہچان کئے بغیر بس پڑھتے چلے جائیں گے*عُلَمائے کرام کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے *مدرسوں کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے *بس سوشل میڈیا کے ذریعے ہم خُود ہی مُحَقِّقْ (Researcher)بن جائیں گے۔ اللہ پاک کی پناہ!
ہاں! سوشل میڈیا کے ذریعے مختلف شارٹ کورسز کر کے، عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کے بیانات وغیرہ سُن کر بھی عِلْمِ دِین سیکھا جا سکتا ہے مگر سوشل میڈیا پر سُدھرنے کی بجائے بہکنے کے امکانات زیادہ ہیں، ہر ایک اپنی دُکان کھولے بیٹھا ہے، اچھے بُرے کی پہچان کہاں سے ہو گی؟ کیسے ہو گی؟ لہٰذا ہمیں دِینی کتابیں پڑھنے کی عادَت بنانی چاہئے۔
دعوتِ اسلامی اور جدیدٹیکنالوجی کا مثبت استعمال
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! اُمّت کو سوشل میڈیا کے نقصانات سے بچانے اور اس ٹیکنالوجی کو نیکیوں کا ذریعہ بنانے کے لیے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی اپنی خِدْمات انجام دے رہی ہے*دعوتِ اسلامی کے 80 سے زائد شعبہ جات میں سے ایک سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ بھی ہے۔ جس کے تحت مختلف پلیٹ فارمز (Different platforms) مثلاً*یوٹیوب *فیس بک *انسٹاگرام وغیرہا کے ذریعے عاشقانِ رسول کو*اللہ پاک اور اس کے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے احکامات کا پابند بنانے کی کوشش کرنے *صحابۂ