Book Name:Deeni Kitab Padha Kijiye
جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہمارے ہاں ایک غلط مسئلہ مشہور ہے کہ نماز میں سیدھے پاؤں کا انگوٹھا بالکل ہِلنا نہیں چاہئے۔ ذرا سا ہِل گیا تو نماز ٹوٹ جائے گی۔ یہ غلط مشہور ہے۔ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ انگوٹھا ہلنے سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
اسی طرح کی اور کتنی باتیں ہیں، کتنی ساری غلط رسمیں ہیں جولوگوں میں رائج ہیں۔ بتایا جائے، سمجھایا جائے تو مانتے نہیں ہیں، اُلٹا کہتے ہیں: مَوْلَوِیوں نے دِین بدل دیا ہے۔
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ ہمیں دِینی کِتَابیں پڑھنے کی عادَت بنانی چاہئے، کتابیں پڑھیں گے تو پتا چلے گا اَصْل میں دِین کیا ہے؟ قرآنِ پاک میں اللہ پاک نے کیا فرمایا ہے؟ حدیثوں میں کیا آیا ہے؟ عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام، غوثِ پاک، داتا حُضُور، خواجہ غریب نواز، اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ م وغیرہ اَوْلیائے کرام کی تَعْلِیْمات کیا ہیں؟اس لیے ہمیں دِینی مُطَالعَہ کی عادَت بنانی چاہئے۔
مُطَالعَہ کرنا اَوْلیا کا طریقہ ہے
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ یُسْمِعُ مَنْ یَّشَآءُۚ- (پارہ:22، فاطر:22)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: بیشک اللہ سُناتا ہے جسے چاہتا ہے۔
یعنی اللہ پاک جسے چاہتا ہے ہدایت کی باتیں سُنوا دیتا ہے۔([1]) شیخ شہابُ الدِّین سُہرْوَرْدی رحمۃُ اللہِ علیہ اس آیت کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ہمارے دِل میں ہدایت کی باتیں آنا اللہ پاک کی طرف سے ہے، اس کے ظاہری ذرائع 2ہیں: (1):مخلوق کی زبان کہ عاشقانِ رسول عُلمائے کرام کی زبانی سُن کر دِل میں ہِدایَت کی باتیں آتی ہیں