قِیامت کے دن جب نفسا نفسی کا عالَم ہوگا تو بعض ایسے خوش نصیب لوگ بھی ہوں گے جنہیں اللہ کریم اپنے عرش کا سایہ عطا فرمائےگا۔ احادیثِ مُبارَکہ میں ایسی نیکیاں بیان کی گئی ہیں جن پر عمل کرنے والوں کو قِیامت کے دن سایۂ عرش نصیب ہوگا بطورِ ترغیب چند نیکیاں بیان کی جارہی ہیں تاکہ عمل کا جذبہ بیدار ہو، چنانچہ
تین شخص عرش کے سایہ میں ہوں گے رسولِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: قِیامت کے روز جب اللہ تعالیٰ کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہوگا، تین شخص اللہ کریم کے عرش کے سائے میں ہوں گے: (1)وہ شخص جو میرے کسی اُمّتی کی پریشانی دُور کردے (2)میری سنّت کو زندہ کرنے والا (3)مجھ پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھنے والا۔ (تسدید القوس اختصار مسندالفردوس، ص 163 مخطوط مصور، البدور السافرۃ، ص131، حدیث:366)
مسلمانوں کی غمخواری کرنا حضرتِ سیّدُنا موسیٰ علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کی: اے میرے ربِِّ کریم! وہ کون ہے جو تیرے عرش کے سائے میں ہوگا جس دن اُس کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا؟ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! وہ لوگ جو مریضوں کی عیادت کرتے، جنازہ کے ساتھ جاتے اور کسی کا بچّہ فوت ہوجائے تو اس سے تعزیت کرتے ہیں۔(تمہيد الفرش للسيوطی،ص16)
تنگدست مقروض کو مہلت دینا سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمان ہے: جس نے کسی تنگدست مقروض کو مُہلت دی یا اس کا قرض مُعاف کردیا، اللہ تعالیٰ اس کو اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا اس دن جب عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ گا۔ (ترمذی،ج 3،ص52، حدیث: 1310) دوسری روایت میں ہے حضور نبیِّ پاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بے شک قِیامت کے دن سب سے پہلے عرش کا سایہ اس شخص کو نصیب ہوگا جس نے کسی قرض دار کو مُہلت دی یا اس پرقرض کو صدقہ کردیا۔
(معجم کبیر،ج 19،ص167، حدیث:377مختصراً)
بھوکے کو کھانا کھلانا فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے: جس نے بھوکے کو کھانا کھلایا اللہ تعالیٰ اسے اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا۔(مکارم الاخلاق،ص 373،حدیث:164)
یتیم یا بیوہ کی کفالت کرنا نبیِِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے کسی یتیم یا بیوہ کی کفالت کی اللہ کریم اسے اپنے عرش کے سائے میں جگہ اورجنّت میں داخلہ عطا فرمائےگا۔ (مجمع الزوائد،ج 3،ص114،حدیث: 4066)
نیکی کی دعوت دینا نیکی کی دعوت عام کرنے والے خوش نصیب مسلمانوں کو بھی بروزِ قِیامت سایۂ عرش نصیب ہوگا چنانچہ روایت میں ہے کہ اللہ کریم نے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کی طرف وحی فرمائی: اے موسیٰ! جس نے نیکی کا حکم دیا، برائی سے منع کیا اور لوگوں کو میری اطاعت کی طرف بلایا تو اسے دنیا اور قبر میں میرا قُرب اور قِیامت کے دن میرے عرش کا سایہ نصیب ہوگا۔(حلیۃ الاولیاء،ج6،ص36)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…شعبہ فیضان صحابہ و اہل بیت ،المدینۃالعلمیہ ،باب المدینہ کراچی
Comments