Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH
کیا تھا ؟ بادشاہ نے کہا : ہاں ! ایسا ہی ہے۔ عالِم صاحِب بولے : اسی سبب سے آپ کو یہ بیماری لگی ہے ، اس گھر کا مالِک دِلی باتوں کو بھی خُوب جانتا ہے ، آپ اِس ارادے سے باز آ جائیے ! اس گھر ( یعنی کعبہ شریف ) اور اس کے خُدَّام کے ساتھ نیکی و بھلائی کا ارادہ کیجئے ! اگر آپ ایسا کریں تو آپ کو شفا ہو جائے گی ، چنانچہ بادشاہ نے اپنا ارادہ بدل لیا اور کعبہ شریف کی عزّت کرنے ، اَہْلِ مکہ کے ساتھ نیکی و بھلائی کا ارادہ کیا ، بس یہ ارادہ کرنے کی دیر تھی ، بادشاہ سلامت کو اسی وقت شِفَا نصیب ہو گئی۔
اس وقت تُبَّع حِمْیَرِی کعبے کے رَبّ پر اِیْمان لایا اور کعبہ شریف پر 7 قیمتی غِلاف چڑھائے ، تُبَّع حِمْیَرِی ہی پہلا شخص ہے جس نے خانہ کعبہ پر غِلاف چڑھایا۔ ( [1] )
کعبے کی رونق کعبے کا منظر ، اللہ اَکْبَر ! اللہ اَکْبَر !
دیکھوں تو دیکھے جاؤں برابر ، اللہ اَکْبَر ! اللہ اَکْبَر !
دیکھا صَفَا بھی ، مروہ بھی دیکھا ، تیرے کرم کا جلوہ بھی دیکھا
دیکھا رواں اِک سروں کا سمندر ، اللہ اَکْبَر ! اللہ اَکْبَر !
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے سُنا ! کعبہ شریف کی کیسی عظیم برکتیں ہیں ، تُبَّع حِمْیَرِی نے کعبے شریف کی بےادبی کا صِرْف ارادہ ہی کیا تھا کہ خُدائے قَهَّار کا غضب اس پر برس پڑا ، پھر جب اس نے کعبہ شریف کی عزّت کا ارادہ کیا تو رَبِّ رحمٰن و رَحیم کا دریائے رحمت جوش میں آیا اور تُبَّع حِمْیَرِی کو اُسی وقت درد ناک مرض سے شِفَا نصیب ہو گئی۔
اس واقعے سے ہمیں 2 باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں :