Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

چڑیا اس کے مُنہ میں کھجور رکھ جاتی ہے۔ یہ دیکھ کر میں رَو پڑا اور اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ پاک! ایک طرف یہ سانپ ہے جس کو مارنے کا حکم تیرے نبیِ محترم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے  دِیا ہے مگر جب تُو نے اس کی آنکھیں لے لِیں تو اس کے گُزارے کے لئے ایک چڑیا مُقَرَّر فرما دی۔ دوسری طرف میں تیرا مسلمان بندہ ہونےکے باوُجُود مسافِروں کو ڈرا دھمکا کر لُوٹ لیتا ہوں۔ اُسی وقت غیب سے ایک آواز گونج اُٹھی: اے فُلاں! توبہ کے لئے میرا دروازہ کُھلا ہے۔ یہ سُن کر میں نے اپنی تلوار توڑ ڈالی اور کہا: میں اپنے گُنَاہوں سے باز آیا۔ پِھر وہی غیبی آواز سُنائی دی: ہم نے تمہاری تَوبہ قبول کر لی ہے۔ میری اس توبہ کا حال سُن کر میرے تمام ساتھیوں نے بھی سچّی توبہ کر لی۔ اب ہم سب مل کر حج کے ارادے سے مکّہ مکرمہ کی طرف روانہ ہو گئے۔ 3دِن سَفَر کرتے ہوئے ایک گاؤں میں پہنچے، وہاں ایک نابینا بُڑھیا دیکھی جو میرا نام لے کر پوچھنے لگی کہ کیا اس قافلے میں وہ بھی ہے؟ میں نے آگے بڑھ کر کہا: جی ہاں! وہ میں ہی ہوں۔ کہو! کیا بات ہے؟ بُڑھیا اُٹھی اور گھر کے اندر سے کپڑے نکال لائی اور کہنے لگی: کچھ دِن ہوئے میرا نیک بیٹا انتقال کر گیا ہے۔ یہ اسی کے کپڑے ہیں۔ مسلسل 3راتیں مجھے خواب میں سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زیارت نصیب ہوئی، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تمہارا نام لے کر فرمایا ہے: وہ آرہا ہے، یہ کپڑے اسے دے دینا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! رَبّ کریم کی کیا نِرالی شان ہے...!! جو مالِکِ کریم ایک اندھے سانپ کی روزی کا اہتمام چڑیا کے ذریعے فرما سکتا ہے، کیا وہ ہم بندوں کو، غُلامانِ مصطفےٰ کو یونہی بےآسرا چھوڑ دے گا...؟ نہیں...!! نہیں۔ رِزْق کا ذِمَّہ


 

 



[1]... چڑیا اور اندھا سانپ، صفحہ:1۔