Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

سارا واقعہ یاد آیا اور سمجھ گئے کہ یہ ایک شخص کی سچّی لگن اور پختہ    یقین کا کمال ہے کہ رَبِّ کریم نے مجھ پر ایسی عنایت فرما دی ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے پکّے اور کامِل یقین کی برکت...!!اس نوجوان کا یقین پکّا تھا، اس کے اِس یقین کی بَرکت سے چور کی بھی قسمت سَنور گئی اور خود اُس نوجوان کو بھی برکتیں نصیب ہو گئیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنا یقین پکّا کرنے کی کوشش کریں۔

یقین سیکھنے سے آتا ہے

حضرت خالِد بن مِعْدَان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: تَعَلَّمُوا الْیَقِینَ کَمَا تَعَلَّمُوا الْقُرآن یعنی یقین کو بھی ایسے ہی سیکھا کرو جیسے قرآن سیکھتے ہو! میں نے بھی اسے سیکھ کر حاصِل کیا ہے۔([2])

معلوم ہوا؛ یقین سیکھنے سے آئے گا، اس کیلئے باقاعِدہ کوشش کرنی پڑے گی، تب ہمارا یقین پختہ    ہو گا۔ اب یہ سیکھنا کیسے ہے؟ دِل میں یقین پختہ    کرنا کیسے ہے؟ آئیے! اس کے چند طریقے سیکھتے ہیں:

(1):دُعا کیجئے!

اس کا پہلا طریقہ تو یہ ہے کہ اللہ پاک سے دُعا کیجئے! مسلمانوں کے پہلے خلیفہ حضرت ابوبکرصِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ دُعا کیا کرتے تھے:

اللَّهُمَّ هَبْ لِي اِیْمَانًا وَّيَقِينًا وَّمُعَافَاةً وَّنِيَّةً

ترجمہ:اے اللہ پاک! مجھے پکّا اِیمان، پختہ   یقین، عافیت اور سچّی نیّت عطا فرما۔([3])


 

 



[1]...موسوعہ اسلامیہ، لالہ زار، جلد:9، صفحہ:151تا164 ملخصاً۔

[2]... موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الیقین ، جلد:1، صفحہ:28، حدیث:17۔

[3]... موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الیقین ، جلد:1، صفحہ:22، حدیث:6۔