Book Name:Yaqeen Ki Barkatain
مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ارشادِ عالی شان سنیئے!مشہور صحابئ رسول حضرت اَبُو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ روایت کرتے ہیں، رسولِ ذِیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مَا اَخَافُ عَلٰی اُمَّتِی اِلَّا ضَعْفَ الْیَقِیْنِ یعنی مجھے اپنی اُمّت پر خَوف نہیں ہے مگر یقین کی کمزوری کا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم قیامت تک کا عِلْم رکھنے والے ہیں، قیامت تک کیا کچھ ہو گا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سب حالات دیکھتے ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جانتے تھے کہ میری اُمّت شِرک میں مبتلا نہیں ہو گی، میری اُمّت اللہ پاک کا اِنکار نہیں کرے گی، ہاں! میری اُمّت کو جو مسئلہ درپیش ہو گا، وہ یقین کی کمزوری ہے۔
ایک اور حدیثِ پاک سنیئے! رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: نَجَا اَوَّلُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِا لْیَقِیْنِ وَ الزُّہْدِ اس اُمّت کے پہلے لوگ یقین اور دُنیا سے بےرغبتی کے ذریعے نجات پا گئے وَ یَہْلِکُ آخِرُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِالْبُخْلِ وَ الْاَمَلِ اور اس اُمّت کے آخر میں آنے والے کنجوسی اور لمبی اُمِّیدوں کے سبب ہلاک ہو گئے۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! سمجھنے کی بات ہے، اس اُمّت کے پہلے لوگ پختہ یقین کی برکت سے نجات پا گئے اور آخر میں آنے والے کنجوسی اور لمبی اُمِّیدوں کی وجہ سے ہلاک ہو جائیں گے۔ کنجوسی کیا ہے؟ ایک بےیقینی کی کِیفیت ہے، بندے کو جب اللہ پاک کے رازِق ہونے پر پکّا یقین نہیں ہوتا تو وہ کنجوسی کرتا ہے۔ غرض یہ بےیقینی ہے جس کی وجہ سے یہ اُمّت ہلاکت میں جا پڑے گی۔