Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

کے کاموں میں لگ جائیں؛یعنی* ہم نیک کام کریں*نَمازیں پڑھیں *عبادات کریں *دِین کی خِدْمت کریں*مَدَنی قافلوں میں سَفَر کریں*نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچائیں، اس کی بَرَکَت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہمارے دُنیوی کام بھی بن جائیں گے۔بس ہمیں یقین پکّا رکھنا چاہئے...!!

بھروسہ رکھنا ہے، اَسْبَاب نہیں چھوڑنے

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک رازِق ہے، رِزْق دینے والا ہے، وہی سب کو روزی دیتا ہے، کسی کو بھوکا نہیں چھوڑتا، ہمیں اس کے وعدے پر پکّا یقین رکھنا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ ہم ظاہِری اَسْبَاب کو چھوڑ کر بیٹھ جائیں، مثلاً آج سے کوئی یہ نِیّت کر لے کہ جب اللہ پاک  رِزْق دینے والا ہے تو کام کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ دِن بھر مشقت اُٹھانے کی کیا ضرورت ہے؟  یقیناً رِزْق اللہ پاک ہی دیتا ہے، کسی کو دُکان کے ذریعے دیتا ہے، کسی کو تجارت کے ذریعے دیتا ہے، کسی کو محنت مزدوری کے ذریعے دیتا ہے۔ دیتا وہی ہے، دینے کے انداز مختلف ہیں۔ لہٰذا یہ انداز ضرور اپنانے ہیں۔ مشہور صُوفی بزرگ شیخ سعدی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: ایک  شخص تھا، گھر سے محنت مزدُوری کرنے کے لئے نکلا، کام کی تلاش میں تھا، راستے میں اس نے دیکھا کہ ایک لومڑی ہے، اندھی بھی ہے، اپاہج بھی ہے یعنی نہ دیکھ سکتی ہے، نہ چل پھر سکتی ہے۔ اسے دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ یہ لومڑی کھاتی کہاں سے ہو گی؟ چنانچہ وہ وہاں چھپ کر بیٹھ گیا، کچھ ہی دیر گزری تھی، کیا دیکھتا ہے کہ ایک شیر وہاں آیا، اس کے مُنْہ میں کوئی شکار تھا، اس نے وہ شکار لومڑی کے سامنے ڈال دیا، لومڑی نے جتنا کھانا تھا، کھا لیا، باقی جو بچا، وہ شیر اُٹھا کر لے گیا۔ وہ شخص یہ