Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

بےیقینی کی چند مثالیں

افسوس! آج یہ بےیقینی کی کیفیت عام ہوتی جا رہی ہے۔ ہم الحمد للہ! مسلمان ہیں، اللہ پاک پر اِیمان رکھتے ہیں مگر افسوس! *ہم مانتے تَو ہیں کہ اللہ پاک رِزْق دینے والا ہے، پِھر بھی مال کے پیچھے مارے مارے پھرتےہیں، کوئی لندن، پیرس کے خواب دیکھتا ہے، کوئی سُود کا سہارا لیتا ہے اور کچھ تو نادان ایسے بھی ہیں جو مَعَاذَ اللہ! پیسے کی خاطِر اِیمان تک کا سودا کر ڈالتے ہیں *ہم مانتے ہیں کہ اللہ پاک مُشکلات سے نِجات دینے والا ہے مگر پریشان  اور ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں * ہم مانتے ہیں کہ نماز دُنیا بھی سَنوار دیتی ہے، آخرت بھی سَنوار دیتی ہے مگر نماز پر دُنیا کو ترجیح دیتے ہیں *ہم مانتے ہیں کہ مسلمان کی ترقی قرآن پر عَمَل کرنے میں ہے مگر قرآن نہ خود پڑھتے ہیں، نہ بچوں کو پڑھاتے ہیں *ہم مانتے ہیں کہ اللہ پاک دُعائیں قبول فرماتا ہے مگر بےیقینی ہے، اَوَّل تو دُعا مانگنے والے ہی بہت کم ہے، مانگتے بھی ہیں تو بےیقینی کے ساتھ مانگتے ہیں۔

چڑیا اور اندھا سانپ

امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطّارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ لکھتے ہیں: ایک مرتبہ ڈاکوؤں کا ایک گروہ ڈکیتی کے لئے  ایسی جگہ پہنچا جہاں کھجور کے 3درخت تھے، ان میں ایک درخت خشک تھا، یعنی اس پر پھل نہیں لگے تھے۔ ڈاکوؤں کے سردار کا بیان ہے: میں نے دیکھا کہ ایک چڑیا پھل دار درخت سے اُڑ کر خشک درخت پر جا بیٹھتی ہے اور تھوڑی دَیر بعد اُڑ کر پھل دار درخت پر آتی ہے، پِھر وہاں سے اُڑ کر دوبارہ اُسی خشک درخت پر آجاتی ہے۔ اسی طرح اِس نے بہت سارے چکّر لگائے۔میں حیرت کے مارے خشک درخت پر چڑھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں ایک اندھا سانپ مُنہ کھولے بیٹھا ہے اور