Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا ؛ کیسی ہی مشکلات ہوں، کیسے ہی مصائِب آئیں، کامیابی کے رستے میں کیسی ہی رُکاوٹیں کیوں نہ کھڑی ہو جائیں، جو خوش نصیب اللہ پاک پر بھروسا کر لیتا ہے، رَبِّ کریم اپنی رحمت سے اس کے لئے کافی ہو جاتا ہے۔
صحابئ رسول حضرت اَنس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہفرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ باہَر نکلا، ہم نے دیکھا؛ ایک نابینا پرندہ ہے، اُسے نظر کچھ نہیں آتا اور وہ درخت پر اپنی چَونچ مار رہا ہے۔ سب کی بولیاں جاننے والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا؛ اے انس! جانتے ہو یہ پرندہ کیا کہہ رہا ہے؟ میں نے عرض کیا: اللہ پاک اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ فرمایا: یہ کہہ رہا ہے: اے اللہ! تُو انصاف فرمانے والا ہے، تُو نے ہی میری آنکھوں کی روشنی دُور فرمائی ہے، مجھے بھوک لگی ہے۔
فرماتے ہیں: ابھی یہ بات ہو ہی رہی تھی کہ ایک ٹڈِّی آئی اور اس پرندے کے مُنہ میں داخِل ہو گئی۔ اب وہ پرندہ دوبارہ اپنی چَونچ درخت پر مارنے لگا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اے انس! جانتے ہو ؛ اب یہ کیا کہہ رہا ہے؟ میں نے عرض کیا: نہیں۔ فرمایا: یہ کہہ رہا ہے: مَنْ تَوَکَّلَ عَلَی اللہِ کَفَاہُ جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے، اللہ پاک اسے کافی ہو جاتا ہے۔([1])