Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام کے لئے پھولوں کا باغ بن گئی۔
اسی طرح اللہ پاک کے نبی حضرت یُوسُف عَلَیْہ ِالسَّلام کے بارے میں روایت ہے: جب آپ کو کنویں میں ڈالا گیا تو آپ نے پڑھا: حَسْبِیَ اللہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْل مجھے اللہ کافی ہے اور وہ کتنا اچھاکارساز ہے۔ کتابوں میں لکھا ہے: اس کنویں کا پانی نمکین تھا، حضرت یُوسُف عَلَیْہ ِالسَّلام کے اس وظیفے کی برکت سے پانی میٹھا ہو گیا۔([1]) (اور اللہ پاک نے اس کنویں سے نکلنے کے اسباب بھی بنا دئیے)
امام اِبْنِ ابی دُنیا رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: نبیوں کے سلطان، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب بندے کو کوئی غم، کوئی مصیبت آجائے تو پڑھے:
حَسْبِيَ الرَّبُّ مِنَ الْعِبَادِ، حَسْبِيَ الخَالِقُ مِنَ المَخْلُوقِينَ، حَسْبِيَ الرَّازِقُ مِنَ المَرْزُوْقِيْنَ، حَسْبِيَ الَّذِي هُوَ حَسْبِيْ، حَسْبِيَ اللهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ، حَسْبِيَ الله ُلَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ([2])
ترجمہ: بندوں کی بجائے مجھے ربّکریم کافی ہے، مخلوقات کے مقابلے میں مجھے خَالِق کافی ہے، رزق کے وسیلوں کی بجائے مجھے خود رَزِاق کافی ہے، مجھے وہ کافی ہے، مجھے اللہ پاک کافی ہے وہ بہترین بگڑی بنانے والا ہے، مجھے اللہ پاک کافی ہے اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اسی پر میرا بھروسا ہے، وہ عرش ِ عظیم کا ربّ ہے۔