حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)

Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)

گھبرا گیا، پِھر میں نے یہ پڑھنا شُروع کیا: حَسْبِیَ اللہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْل، حَسْبِیَ اللہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْل جُوں جُوں میں یہ پڑھتا جا رہا تھا وہ کالا سیاہ شخص زمین میں دَھنستا جا رہا تھا، چنانچہ اس بابَرکت وظیفے کی برکت سے وہ کالاسیاہ شخص پُورے کا پُورا زمین میں دَھنس گیا اور مجھے اس سے نجات مل گئی۔ ([1])

دُھند اور سردی سے نجات مل گئی

خلیفہ مہدی جو خلافتِ عبّاسیہ(Abbasid Empire) کا ایک خلیفہ تھا۔ایک مرتبہ شکار کے لئے نکلا، راستے میں سخت اور کالی آندھی آ گئی، خلیفہ کے ساتھ جتنے سپاہی تھے، سب اُس سے بچھڑ گئے، نظر ہی کچھ نہیں آرہا تھا، اب خلیفہ جنگل میں اَکیلا رہ گیا۔ بڑی مشکل پیش آئی، درختوں سے بھرا ہواجنگل ہے، خلیفہ اَکیلا اس جنگل میں ہے، کوئی ساتھی، کوئی سپاہی ساتھ نہیں ہے۔ خلیفہ مہدی کہتا ہے : اِس تنہائی میں مجھے سخت بُھوک بھی لگ رہی تھی، پیاس کی بھی شدّت تھی اور ساتھ ہی ساتھ سَردی بھی بہت زیادہ لگ رہی تھی۔ مزید کہتا ہے: اچانک مجھے ایک حدیثِ پاک یاد آئی، حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہسے روایت ہے:جو بندہ صبح شام یہ دُعا پڑھ لے وہ *جلنے*ڈوبنے*گر کر تباہ ہونے *اور بُری موت مرنے سے محفوظ رہے گا۔ دُعا کون سی ہے؟

بِسْمِ ‌اللَّهِ ‌وَبِاللَّهِ، ‌وَلا ‌حَوْلَ ‌وَلا ‌قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ، اِعْتَصَمْتُ بِاللَّهِ، وَتَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ، حَسْبِيَ اللَّهُ، لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ

خلیفہ کہتا ہے: میں نے پُورے یقین کے ساتھ جونہی یہ دُعا پڑھی، مجھے تھوڑی دُور آگ جلتی ہوئی دِکھائی دِی، میں وہاں پہنچا، وہ ایک اِعرابی کی جھونپڑی تھی، اُس اِعرابی نے


 

 



[1]... موسوعہ بن ابی دنیا، التوکل، جلد:1، صفحہ:152، رقم:32۔