حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)

Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)

ضروری عطا فرمائے گا۔*یہ ستاروں کی چال میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی کیونکہ حَسْبُنَا اللہُ ہمارے لئے اللہ پاک کافی ہے*کالی بلّی رستہ کاٹے، پِھر بھی میرے کام نہیں رُک سکتے کیونکہ حَسْبُنَا اللہُ ہمارے لئے اللہ کافی ہے *نجومیوں (Astrologers)کی باتیں میرے مستقبل (Future)کا فیصلہ نہیں کر سکتیں، حَسْبُنَا اللہُ ہمارے لئے اللہ کافی ہے *چاند گرہن ہو یا سورج گرہن ہو، صَفَر کا مہینا ہو یا منگل کا دِن ہو، میری کامیابی میں ایسی کوئی بدشگونی رُکاوٹ نہیں بن سکتی کیوں؟ اس لئے کہ میرا عقیدہ ہے: حَسْبُنَا اللہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْل ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ کتنا اچھا حاجت روا (بگڑیاں بنانے والا) ہے۔

کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسؔن               بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کارساز کا([1])

جو تَوَکُّل کرے، اللہ اُسے کافی ہے

پیارے اسلامی بھائیو! حَسْبُنَا اللہُ کا مطلب اَصْل میں یہ ہے کہ کسی بھی کام میں کامیابی کے مُخَالِف جو طاقتیں ہیں، یعنی ہماری کامیابی کی راہ میں جو بھی رُکاوٹ کھڑی ہے، بندہ ان کی پروا نہ کرے اور دِل سے یہ یقین کر لے کہ مجھے اللہ کافی ہے، جب وہ رَبِّ ذیشان میرا مددگار ہے، اگر اس کی مدد شامِلِ حال ہے تو دُنیا کی کوئی رُکاوٹ مجھے کامیابی سے ہر گز روک نہیں سکتی۔ اللہ پاک کی رحمت پر یہ سچّا اور پکّا اعتماد وہ عظیم دَولت ہے، جس سے ہمیں طاقت بھی ملتی ہے، جس سے ہمیں ہمّت بھی ملتی ہے، حوصلہ بھی نصیب ہوتا ہے اور اسی کی برکت سے بندہ ہر مشکل سے بآسانی گزر جاتا ہے۔ الله پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ- (پارہ:28، الطلاق:3)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور جو اللہ پر بھروسا کرے تو وہ اسے کافی ہے۔


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:18۔