Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
صحابئ رسول حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ عنہفرماتے ہیں: ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ صبح کے وقت اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَسَلَّم کے پُرنُور چہرے پر خوشی کے آثار تھے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم نے اس کا سبب پوچھا تو فرمایا: اللہ پاک نے پیغام بھیجا ہے: اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَسَلَّم! آپ کا جو اُمَّتِی آپ پر ایک بار دُرود پڑھے گا، میں اس کے لئے 10 نیکیاں لکھوں گا، اُس کے 10 گُنَاہ مٹا دوں گا، 10 درجات بلند فرماؤں گا اور اتنی ہی رحمت بھیجوں گا۔([1])
اُن پر دُرود جن کو کَسِ بے کَساں کہیں
اُن پر سَلام جن کو خَبَر بے خَبَر کی ہے([2])
وضاحت: وہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جن کو بےسہاروں کا سہارا کہا جاتا ہے، جو ہر بےخبر کی خبر رکھنے والے ہیں، ان پر دُرود اور سلام ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد