Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
نہیں۔([1]) *ہمارے نبی،سچے نبی،اچھے نبی، آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:جس نے کہانت کی یا جو تیروں کے ذریعے فال نکالے یا جو بدشگونی کی وجہ سے سفر سے لوٹ آئے ، وہ شخص کبھی بلند درجات تک نہیں پہنچ سکتا۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! کسی بھی کام میں کامیابی کے لئے 4 شرطیں ہوتی ہیں: (1):واضِح مقصد (2):اچھی پلاننگ(Planning) (3):دُرست سمت پر ان تھک محنت (4):اللہ پاک پر کامِل بھروسہ۔ بندہ ان چاروں شرائط کو پُورا کرے تو کامیابی(success) مل ہی جاتی ہے، اللہ پاک کسی کی محنت کو ضائع نہیں فرماتا۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَّ اَنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۷۱)ﮎ (پارہ:4، ال عمران:171)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اللہ ایمان والوں کا اجر ضائع نہیں فرمائے گا۔
ہمارے ہاں ہوتا کیا ہے کہ لوگ ان شرائط کو پُورا نہیں کرتے، پِھر جب کامیابی نہیں ملتی تو شکوے کرتے ہیں، اپنی غلطی کبھی کالی بِلّی پر ڈال رہے ہوتے ہیں، کبھی بیچارے کسی اندھے کو منحوس کہہ کر دِل کو تسلی دے لیتے ہیں۔
چاہئے یہ کہ کامیابی کی چاروں شرائط کو پُورا کریں، پِھر دیکھیں ؛ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! کیا کیا برکتیں نصیب ہوں گی، مثال کے طور پر *گھر میں سکون چاہتے ہیں، یہ واضِح مقصد ہے، اس کے لئے باقاعدہ پلاننگ کی جائے، سوچ بچار کی جائے کہ گھر میں لڑائی جھگڑے