Mein Nisaar Tere Kalam Par

Book Name:Mein Nisaar Tere Kalam Par

ہر دَم بچتے ہی رہا کریں۔*فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے:جو  مجھے اپنے 2جبڑوں اور ٹانگوں کے درمیان کی چیز (یعنی زَبان اور  شرم گاہ)کی ضَمانت دے میں اُسے جنت کی ضَمانت (گارنٹی )دیتا ہوں ۔([1]) *ایک روایت میں ہے :بے شک جنت میں ایسے گھر ہیں جس کے اَندر سے اُن کا باہر اورباہر سے اندر کا حصہ نظر آتاہے ۔ ایک دیہاتی نے عرض کیا :یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! یہ کس کے لئے ہے؟  پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا: *جو اچھی گفتگو کرے *کھاناکھلائے*مسلسل روزے رکھے*اوررات کو جب لوگ سوجائیں تو نماز پڑھے۔([2])* ایک اور حدیثِ پاک میں ہے:اچھی بات صدقہ ہے۔  ([3])

یاربّ! نہ ضَرورت کے سوا کچھ کبھی بولوں! اللہ! زَباں    کا     ہو  عطا        قفلِ  مدینہ

اکثر مِرے  ہونٹوں   پہ رہے ذِکرِ  مُحَمَّد                      اللہ!  زَباں    کا  ہو  عطا  قفلِ  مدینہ([4])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے آقا صادِق بھی ہیں،مَصْدُوق بھی ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ہر بات، ہر ہر فرمان حق، حق اور حق ہے۔ اِس زَبانِ پاک سے جو لفظ بھی نکلا، حق ہی نکلا، حق کے سوا کچھ نہیں نکلا۔ یہ بات اپنی جگہ حق ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عنہ نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ایک اور شان بھی بیان کی ہے، فرماتے ہیں: ہُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوْقُ یعنی پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]... بخاری، کتاب الرقاق ،باب حفظ اللسان،صفحہ:1591 ، حدیث:6474۔

[2]... ترمذی، کتاب صفہ الجنۃ ،باب ما جاء فی صفۃ غرف الجنۃ،صفحہ:597 ،حدیث:2527 ۔

[3]... بخاری،کتاب الجہاد و السیر،باب من اخذبالرکاب و نحوہ،صفحہ:768 ، حدیث:2989ملتقطاً۔

[4]... وسائلِ بخشش، صفحہ:96۔