Book Name:Mein Nisaar Tere Kalam Par
تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور بےشک مُحَمَّد اللہ پاک کے بندے اور رسول ہیں۔
پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے یہ چند مُبارَک جملے جنابِ ضِمَاد پر اَثَر کر گئے، کہنے لگے: اے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !یہ (پیارے پیارے) کلمات پِھر سُنائیے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی بابَرَکت زَبان سے پِھر یہی کلمات ارشاد فرمائے، جنابِ ضِمَاد بولے: ایک بار پِھر سُنا دیجئے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تیسری بار یہی کلمات ارشاد فرمائے۔ اب تو جنابِ ضِمَاد کا سینہ روشَن ہو چکا تھا، بولے: *میں نے کَاہِنوں کا کلام بھی سُنا ہے*جادُوگروں کی باتیں بھی سُنی ہیں*شاعِروں کے اَشْعار بھی سُنے ہیں لیکن آج تک ایسا کلام کبھی نہیں سُنا، اِن مُبارَک کلمات کی گہرائی تو سمندر جیسی ہے۔ یہ کہہ کر جنابِ ضِمَاد نے ہاتھ آگے بڑھایا اور کہا: ہَاتِ یَدَکَ اُبَایِعُکَ عَلَی الْاِسْلَام ِاے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ہاتھ بڑھائیے! کلمہ پڑھا کر مجھے اپنا بنا لیجئے! ([1])
آپ کے دَر کی عجب توقیر ہے جو یہاں کی خاک ہے، اِکْسِیر ہے
کام جو اُن سے ہوا، پُورا ہوا اُن کی جو تدبیر ہے، تقدیر ہے
جس سے باتیں کی، انہیں کا ہو گیا واہ! کیا تقریر پُرتاثیر ہے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اُس دہن کی طَرَاوَت پہ لاکھوں سلام
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے کلامِ پاک کی بھی کیا نِرالی شان ہے...!! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سَر تا پَا معجزہ ہی معجزہ