Mein Nisaar Tere Kalam Par

Book Name:Mein Nisaar Tere Kalam Par

مَسْجِدِ نبوی شریف میں عِلْمِ دین سکھایا کرتے اور *صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  سیکھتے تھے([1]) *بڑے بڑے اَوْلیائے کرام اور عُلَمائے اُمّت کا بھی یہی معمول رہا ہے۔

الحمد للہ! دعوتِ اسلامی والے عاشقانِ رسول بھی یہ نیک کام کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں *آپ بھی اس میں شِرکت کیا کیجئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! *عِلْمِ دِین سیکھنے کا موقع ملے گا *اتنی دَیْر مسجد میں بیٹھنے کا ثواب ملے گا *نیک صحبت میں بیٹھنا نصیب ہو گا *گھر سے ہی دَرْس میں شرکت کی نِیّت کر کے چلیں گے تو راہِ عِلْمِ دِین میں چلنے کا ثواب ملے گا * اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! مخلوقات یہاں تک کہ دریا کی مچھلیاں بھی دُعا کریں گی۔ آئیے آپ کی ترغیب کے لئے ایک مدنی بہار سناتا ہوں، چنانچہ

فیضانِ سنّت کے مطالعہ کی برکت

کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : ایک مرتبہ میں مغرب کی نماز پڑھنے مسجد میں گیا، نماز کے بعد دیکھا کہ ایک اسلامی بھائی کسی کتاب سے درس دے رہے ہیں، میں بھی درس سننے بیٹھ گیا۔ کتاب پر نظر پڑی تو پتا چلا کہ یہ فیضانِ سُنّت ہے۔ دَرْس کے بعد میں نے اُس اسلامی بھائی سے  درخواست کی کہ مجھے پڑھنے کے لئے فیضانِ سُنّت دیدیں۔ انہوں نے دے دی۔میں نے مسجد ہی میں بیٹھ کر فیضانِ سُنّت پڑھنی شروع کر دی، روزانہ تھوڑی تھوڑی پڑھتا رہتا تھا۔ الحمد للہ! اس بابَرکت کتاب کو پڑھنے کی برکت سے میرے اندر سنتوں پر عمل کا جذبہ پیدا ہوا، اسی کے صدقے  میں دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول سے وابستہ ہوا اور سنتوں بھری زندگی گزارنے پر کوشش شروع کر دی۔

عطائے حبیبِ خدا دینی  ماحول                                                          ہے فَیضانِ غوث ورضا دینی  ماحول


 

 



[1]... مرآۃ المناجیح، جلد:3، صفحہ:239ماخوذاً۔