Book Name:Mein Nisaar Tere Kalam Par
صادِق بھی ہیں، مَصْدُوق بھی ہیں۔([1]) یعنی سچّے بھی ہیں اور اللہ پاک نے یہ شان بھی عطا فرمائی کہ جو فرما دیتے ہیں، ویسا ہی ہو جاتا ہے۔ کسی شاعِر نے اسے یُوں بیان کیا کہ
تمہارے مُنہ سے جو نکلی، وہ بات ہو کے رہی
کہا جو دن کو کہ شب ہےتو رات ہو کے رہی
وضاحت: یعنی پیارے آقا، رسولِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان یہ ہے کہ جو فرما دیتے ہیں، ویسا ہو جاتا ہے، اگر بالفرض دِن کا وقت ہو اور محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فرما دیں کہ یہ دِن نہیں بلکہ رات ہے تو زبانِ مقدَّس سے نکلنے کی دَیر ہے، فورًا رات ہو جاتی ہے۔
ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ ہوئے ہیں، اُن کا اصل نام کیا ہے؟ کسی کو نہیں پتا، علّامہ اِبْنِ حجر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ان کے نام کے متعلق 21 اَقْوال لکھے ہیں، یعنی اُن کے نام کے متعلق اتنا اِخْتلاف ہے، یہ اپنے لقب سے مشہور ہیں اور یہ لقب ان کو رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے عطا فرمایا تھا، ان کو حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا لقب اتنا پسند آ گیا کہ اسی سے مشہور ہو گئے۔ وہ لقب کیا ہے؟ لقب ہے: سَفِیْنَہ۔ حضرت سَفِیْنَہ رَضِیَ اللہُ عنہ بڑے مشہور صحابی ہیں۔ اِن کو یہ لقب کیوں مِلا تھا؟ اِس تعلق سے آپ خُود فرماتے ہیں: ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کہیں تشریف لے جا رہے تھے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بھی ساتھ تھے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے پاس جو سامان تھا، وہ اُٹھانے میں انہیں دُشواری ہو رہی تھی، رحم و کرم فرمانے والے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جب یہ دیکھا تو مجھ سے فرمایا: اپنی چادر بچھاؤ! میں نے چادر بچھا دی۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سے