Mein Nisaar Tere Kalam Par

Book Name:Mein Nisaar Tere Kalam Par

باتیں ہیں، جو نوجوان کر رہے ہوتے ہیں، پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بُوڑھوں کو سمجھایا کہ شَرُّ کُہُوْلِکُمْ مَنْ تَشَبَّہَ بِشَبَابِکُمْ یعنی بدترین بوڑھا وہ ہے جو ایسے بُرے نوجوانوں والی حرکتیں کرتا ہے۔  

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی زبردست نصیحت ہے۔ جوانی کیسے گزارنی ہے؟ بڑھاپا کیسے گزارنا ہے؟ اس پر پُوری پُوری کتابیں لکھی جا سکتی ہیں مگر رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پُوری زندگی کا نصاب ایک جملے میں ارشاد فرما دیا ہے۔ پِھر ہم کیوں نہ کہیں:

میں نثار تیرے کلام پر، ملی یُوں تو کس کو زَباں نہیں

وہ سُخن ہے جس میں سُخن نہ ہو، وہ بیاں ہے جس کا بیاں نہیں([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے کلامِ پاک کی کچھ شانیں میں نے عرض کیں، سچ یہی ہے کہ

زندگیاں ختم ہوئیں اور قلم ٹوٹ گئے

تیرے اَوْصاف کا اِک باب بھی پُورا نہ ہوا

ابھی اس موضوع پر اور بہت کچھ کہا جا سکتا ہے، بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم اُن کی شانیں بیان کرنے کا حق ادا کر  ہی نہیں سکتے۔  

اے رضا خُود صاحِبِ قرآں ہے مدّاحِ  حُضُور

تجھ  سے  کب  ممکن  ہے  پِھر  مدحت  رسول  اللہ  کی([2])

بس اللہ پاک ہمیں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سچّی پکّی غُلامی،


 

 



[1]... حدائق بخشش،صفحہ:107 ۔

[2]... حدائق بخشش،صفحہ:153 ۔