Muallim e Kainat

Book Name:Muallim e Kainat

جوروزانہ دیتے ہیں نیکی کی دعوت                                              انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

سفر قافلے میں جو کرتے ہیں ہر ماہ                                                 انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

قومیں یُوں بنتی ہیں

حضرت اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ جن کے مَعَاشی حالات بہت کمزور تھے، وہ ایک دِن پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور مدد کا سُوال کیا۔(انہوں نے سُوال اگرچہ مالی امداد کا کیا تھا، لیکن 

بےخبر ہو جو غلاموں سے وہ آقا کیا ہے

غیبوں پر خبردار نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جانتے تھے کہ ان کی اَصْل ضرورت مال نہیں کوئی اَور چیز ہے) چنانچہ فرمایا: کِیَا تمہارے گھر میں کوئی چیز نہیں ہے؟ عرض کیا: ہمارے پاس ایک چٹائی ہے جو ہم آدھی نیچے بچھا لیتے ہیں، آدھی اُوپَر اَوڑھ لیتے ہیں اور ایک پیالہ ہے، اس میں ہم پانی پیتے ہیں۔ فرمایا: جاؤ! دونوں چیزیں لے آؤ! وہ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ گھر گئے چٹائی اُٹھائی، پیالہ ہاتھ میں لیا اور بارگاہِ رِسَالت میں حاضِر ہو گئے، رَحْمَتِ دوجہان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اِعْلان کیا: کون یہ چیزیں خریدتا ہے؟ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ نے عرض کیا:حضور! میں ایک دِرْہَم (چاندی کے سکے) کے بدلے خریدتا ہوں ۔ فرمایا: کوئی ہے جو اس سے زیادہ قیمت لگائے؟ دوسرے صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ بولے: حضور! میں 2 دِرْہَم کے بدلے خریدتا ہوں۔ نبی اکرم، رسولِ محتشم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دونوں چیزیں اُن صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ کو دِیْں، 2دِرْہَم وُصُول فرمائے اور ان چیزوں کے اَصْل مالِک کو دِرْہَم دے کر فرمایا: بازار جاؤ، ایک


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:550، 551۔