Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
فرمائے گا۔([1])
تاج وتخت وحکومت مت دے کثرتِ مال و دولت مت دے
اپنی رِضا کا دیدے مُژدہ یااللہ! مِری جھولی بھر دے([2])
راضی بہ رِضا رہنے والوں کے لئے خوشخبری
اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: طُوۡبٰی لِمَنۡ ھُدِیَ لِلۡاِسۡلَامِ وَكَانَ عَيْشُهُ كَفَافًا، وَقَنَعَ یعنی خوشخبری ہے اس کے لئے جس کو اسلام کی ہدایت دی گئی اور اس کی آمدنی بقدرِ گزر بسر ہو اور وہ اس پر قناعت کرے یعنی صبر و شکر کے ساتھ راضی رہے۔([3])
تھوڑے رِزْق پر راضی رہنے والوں کا مقام
ایک حدیثِ پاک میں ہے:جب قیامت کا دن ہو گا تو اللہ پاک میری اُمّت کے ایک گروہ کو پَر عطا فرمائے گا، جن کے ذریعے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنّت میں چلے جائیں گے اور وہاں جیسے چاہیں گے مزے اڑائیں گے۔ فرشتے ان سے پوچھیں گے: کیا تم حساب دےچکے ہو؟وہ کہیں گے: ہم نے حساب نہیں دیا۔فرشتے پھر پوچھیں گے: کیا تم پُل صراط سے گزر چکے؟وہ جواب دیں گے: ہم نے پُل صراط نہیں دیکھا۔پھر فرشتے پوچھیں گے: کیا تم نے جہنم کو دیکھا؟وہ کہیں گے: ہم نے کسی چیز کو نہیں دیکھا۔تب فرشتے ان سے کہیں گے: تم کس کی اُمّت میں سے ہو؟ وہ خوش بخت جنتی کہیں گے: ہم امام الانبیا، حضرت محمدِمصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم