Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعینِ عطّار قسط:2، صفحہ:5، حدیث نمبر 5 ہے :
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم: اِجْعَلُونِیْ فِیْ وَسْطِ الدُّعَاءِ وَفِیْ أَوَّلِهِ وَفِیْ آخِرِهِ
ترجمہ: مجھے دعا کے درمیان، شروع اور آخر میں رکھو۔([1])
وضاحت:یعنی تم مجھ پر اپنی دعا کے شروع میں، درمیان میں اور آخر میں دُرود بھیجو۔
نبی کی شان میں ہو جس قدر درود پڑھو مُحِبّو! پاؤ گے جنت میں گھر درود پڑھو
نبی کے صدقے تمہاری مراد ہو حاصل دعاکے اوّل و آخر اگر درود پڑھو
ہزار درد کو یہ ایک دوا کفایت ہے جو پیش آئے ذرا بھی خطر درود پڑھو([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([3])