Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت اسماء بنتِ عُمَیس رَضِیَ اللہُ عنہا جو صحابیہ ہیں، آپ فرماتی ہیں: ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنی شہزادی سَیِّدہ فاطمۃ الزہراء رَضِیَ اللہُ عنہا کے گھر تشریف لائے، پوچھا: اَیْنَ اِبْنَایَ میری بیٹے (یعنی حسن و حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہما ) کہاں ہیں؟ عرض کیا: بابا جان! گھر میں کھانے کو کچھ تھا نہیں، حضرت علی رَضِیَ اللہُ عنہ نے فرمایا: گھر رہے تو کھانا مانگیں گے اور گھر میں کچھ کھانے کو ہے نہیں، لہٰذا میں انہیں اپنے ساتھ لے جاتا ہوں۔ لہٰذا آپ کے دونوں نواسے اپنے اَبُّو کے ساتھ فُلاں جگہ گئے ہیں۔
پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دونوں نواسوں سے بےحد پیار تھا، چنانچہ اُن سے مُلاقات کے لئے وہیں تشریف لے گئے، جہاں کا سَیِّدہ فاطمہ رَضِیَ اللہُ عنہا نے بتایا تھا۔ وہاں پہنچے تو دیکھا؛ حضرت مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ کنوئیں سے ڈول بھر بھر کر پانی نکال رہے ہیں اور قریب ہی دونوں شہزادے کھیل رہے ہیں۔ پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اے علی! دُھوپ تیز ہو جائے گی، اس سے پہلے میرے بیٹوں کو گھر کیوں نہیں لے جاتے؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! گھر میں کھانے کو کچھ نہیں تھا (اس لئے انہیں ساتھ ہی لے آیا)۔ آپ تشریف رکھئے! میں کچھ کھجوریں(Dates) جمع کر لوں۔ یہ