Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
فَہُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ تب بھی یہ اللہ پاک کے رستے میں ہے۔([1])
پتا چلا؛ ضرورت کے مطابق حلال رزق کمانا بھی عبادت ہے۔ اب ذرا بتائیے! عِبَادت کرنا شرم کی بات ہے یاسعادت کی بات ہے، فرض کیجئے! ہم کہیں سفر پر جا رہے ہیں، راستے میں نماز کا وقت ہو گیا، ہم مسجد میں نہیں پہنچ سکتے، نماز قضا نہ ہو جائے، اس لئے راستے میں ہی رُک کر سَڑک کے کنارے ہی نماز ادا کرنے لگ جاتے ہیں تو یہ شرم کی بات ہو گی یا سعادت کی بات ہو گی؟ یقیناً یہ اچھی بات ہے بلکہ ایسا موقع ہو تو بعض دفعہ دِل میں خُود پسندی والے خیالات بھی آنے لگ جاتے ہیں۔ پتا چلا عِبَادت کہیں بھی کی جائے، شرم کی نہیں سعادت کی بات ہوتی ہے۔ لہٰذا اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے اگر ٹھیلا لگانا پڑ جائے، بوجھ اُٹھانا پڑ جائے، جوتے گانٹھنے پڑ جائیں، محنت مزدوری کرنی پڑ جائے تو اس میں شرم کی کیا بات ہے، رِزْقِ حلال کمانا اگر اچھی نیت کے ساتھ ہو تو عبادت ہے اور عِبَادت میں شرم نہیں کی جاتی، شکر کیا جاتا ہے۔
حضرت ابراہیم بن ادھم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جو بندہ رِزْقِ حلال کی تلاش میں ذِلّت کی جگہ کھڑا ہوتا ہے، اس کے لئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! حلال کمائی کے لئے پیشہ اختیار کرنا کوئی عام بات نہیں ہے،