Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
کے اُمّتی ہیں۔ فرشتے کہیں گے:ہم تمہیں اللہ پاک کی قسم دیتے ہیں، بتاؤ دنیا میں تمہارے کیا اعمال تھے؟ وہ جواب دیں گے: ہماری2عادتیں تھیں، جن کی وجہ سے ہم اللہ پاک کے فضل و کرم سے اس مرتبے کو پہنچے؛ (1): ہم تنہائی میں بھی اللہ پاک کی نافرمانی سے حیا کرتے تھے اور (2):ہم اللہ پاک کے عطا کردہ تھوڑے رِزْق پر راضی رہتے تھے۔([1])
اے عاشقانِ رسول! جو اللہ پاک کے دئیے ہوئے تھوڑے رزق پر راضی ہو گا، اللہ پاک اس کے تھوڑے عمل پر راضی ہو گا،جو ربّ کے تھوڑے رزق پر راضی رہیں گے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنت میں چلے جائیں گے، نہ وہ میدانِ محشر کا رُخ کریں گے، نہ نامۂ اعمال ان کے ہاتھ میں دئیے جائیں گے،نہ حساب کتاب کا معاملہ ہو گا، نہ پُل صراط سے گزرنا پڑے گا جو بال سے زیادہ باریک اور تلوار (Sword)سے زیادہ تیز ہے۔اندازہ کیجئے! وہ کیسے خوش نصیب ہوں گے، جو ان مراحل سے بچتے ہوئے اپنی قبروں سے اُڑ کر سیدھے جنت میں چلے جائیں گے۔ کاش! ہم بھی اللہ پاک کے دئیے گئے تھوڑے رزق پر راضی ہو جائیں۔
تاج وتخت وحکومت مت دے کثرتِ مال و دولت مت دے
اپنی رِضا کا دیدے مُژدہ یااللہ! مِری جھولی بھر دے([2])
(3):سستی و کاہلی
پیارے اسلامی بھائیو! آج جو معاشرے میں بےروزگاری بڑھ رہی ہے، اس کی ایک بڑی وجہ کَسَل مندی یعنی سُستی و کاہلی(Laziness) بھی ہے۔ بہت سارے نوجوان ایسے ہیں جن کا ذِہن ہوتا ہے کہ ہمیں ایک تنکا توڑ کر دو بھی نہ کرنے پڑیں، بس یونہی بیٹھے