Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
میں کمزور اور غریب لوگ داخِل کئے جائیں گے۔([1])
تاج و تخت و حکومت مت دے کثرتِ مال و دولت مت دے
اپنی رِضا کا دے دے مُژدہ یا اللہ! مِری جھولی بھر دے([2])
ایک حدیثِ پاک میں ہے: اِطَّلَعْتُ فِی الْجَنَّۃِ فَرَاَیْتُ اَکْثَرَ اَہْلِہَا الْفُقَرَاءَیعنی میں نے جب جنّت کو مُلاحَظہ کیا تو دیکھا کہ جنّتیوں میں اَکثر تعداد غریب لوگوں کی ہے۔([3])
دے حُسنِ اخلاق کی دولت کر دے عطا اِخلاص کی نعمت
مجھ کو خزانہ دے تقویٰ کا یا اللہ! مِری جھولی بھر دے([4])
یاد رکھئے ..!!صِرْف غریب ہونا ہی جنّتی ہونے کی نشانی نہیں ہے، نہ ایسا ہے کہ ہر امیر مَعَاذَ اللہ! جہنّم میں ہی جائے گا۔ جنّت اور جہنّم کی تقسیم اللہ پاک کی رحمت پر ہے، پِھر اَعْمال پر ہے۔ البتہ! وہ شخص جسے دُنیا میں غربت ملی اور اس نے نیکی کا رستہ اپنایا، یہ زیادہ فائدے میں ہے کہ اسے غُربت کا بھی الگ سے اَجْر دیا جائے گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! یقیناً غریب فائدے میں ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ ہم کام کاج چھوڑ دیں، بس ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں، نہ بال بچوں کے حقوق ادا