Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
سن کر مَحْبُوب ِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی تشریف فرما ہو گئے۔
اَصْل میں یہ کسی شخص کا کنواں تھا، پہلے دَور میں جو کنوئیں ہوتے تھے، ان سے پانی نکالنا آسان نہیں ہوتا تھا، اس لئے لوگ مزدُوری دے کر پانی نکلوایا کرتے تھے۔ حضرت مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ اُجْرت پر کنویں سے پانی نکال رہے تھے اور طَے یہ ہوا تھا کہ ایک ڈَول نکالنے پر ایک کھجور دی جائے گی۔ چنانچہ حضرت مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ نے محنت کے ساتھ کافی سارے پانی کے ڈول نکالے، جب کافی کھجوریں جمع ہو گئیں تو آپ نے کھجوریں کپڑے میں باندھیں، ایک شہزادے کو آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے کندھوں پر بٹھایا، ایک شہزادے کو مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ نے کندھوں پر بٹھایا اور گھر تشریف لے آئے۔ ([1])
ہیں کائناتِ حُسْن کے انوار پانچ تَن خالق کا بےمثال ہیں شاہکار پانچ تَن
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اندازہ لگائیے! *پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم امامُ الانبیا ہیں *رحمتِ دوجہاں ہیں *اللہ پاک کے مَحْبُوب ہیں *شان یہ ہے کہ فرماتے ہیں: واِنِّیْ قَدْ أُعْطِيْتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الأرْضِ بےشک زمین کے تمام خزانوں کی چابیاں مجھے عطا کر دی گئی ہیں۔ ([2])*ایک روایت میں فرمایا: اِنَّمَا اَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِيْ میں بانٹتا ہوں، دیتا اللہ پاک ہے۔ ([3])
ربّ ہے مُعْطِی یہ ہیں قَاسِم رزق اُس کا ہے کھلاتے یہ ہیں