Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
کی اور کنویں سے ڈول نکال کر کھجوریں کمائیں اور اَہْلِ خانہ کے لئے کھانے کا انتظام فرمایا۔
سُبْحٰنَ اللہ! اب ذرا غور فرمائیے! رُتبہ کتنا اُونچا ہے، دامادِ رسول ہیں، زوجِ بتول ہیں، وہ ہستی ہیں، جن کا ہاتھ مبارک پکڑ کر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاهُ جس کا میں مولیٰ (یعنی مَحْبُوب اور مددگار) ہوں، پس علی بھی اس کے مولیٰ (یعنی مَحْبُوب اور مددگار) ہیں۔ ([1])
بیاں کس منہ سے ہو اس مَجْمَعُ ْالبَحْرَیْن کا رتبہ
جو مرکز ہے شریعت کا، طریقت کا ہے سر چشمہ
مسلمانو! رسول اللہ کی اُلفت اگر چاہو
کرو اس کی غلامی جس کا ہر مومن ہوا بندہ([2])
اب دیکھئے! شان اتنی اُونچی ہے اور رِزْقِ حلال کمانے کے لئے کام کیا کر رہے ہیں؟ کنویں سے پانی نکال کر روزی کما رہے ہیں۔
ویسے سچ کہوں تو دُنیا میں بےروزگاری بڑھ رہی ہے مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ لوگوں کے اندر سے محنت کا جذبہ بھی کم ہو گیا ہے۔ ہمارے ہاں یہ ایک عجیب سِی سوچ پائی جاتی ہے،لوگ پیشے کو اپنے سٹیٹس (Status)کے ساتھ جوڑتے ہیں*ویسے بےروزگار ہیں مگر محنت مزدوری نہیں کرنی، لوگ کیا کہیں گے؟ *گھر میں فاقے ہیں مگر پھل (fruit)کی ریڑھی نہیں لگا سکتے، ورنہ لوگ کیا کہیں گے؟*گھر میں غربت ڈیرے ڈالے پڑی ہے مگر چھوٹا موٹا کام نہیں کرنا، لوگ کیا کہیں گے۔ ہمیں کام بھی اُونچے رُتبے والا