Book Name:Shab e Meraj Aur Deedar e Ilahi
جارہے ہیں تب بھی مختلف 6 جگہوں پر نماز اَدا کی ، مسجد اَقصیٰ میں بھی نماز ادا کی نہ صرف اَدا کی بلکہ آپ کی اِقتداء میں اَنبیا و رُسُل اور فرشتوں نے بھی نماز اَدا کی ، ہر آسمان پر جاتے ہوئے 2 ،2 رکعت نماز اَدا کررہے ہیں اور فرشتوں کی اِمامت کروا رہے ہیں ۔اور جب ربّ کی بارگاہ میں جاتے ہیں تو نماز کا رُکنِ اَعظم (یعنی سب سے بڑا رُکن) سجدہ اَدا کرتے ہیں، ربّ سے مُلاقات کے بعد جب واپس اپنی اُمّت کی طرف آرہے ہیں تو خالقِ کائنات نے اپنے محبوب کی اُمّت کے لئے جو تحفہ عطا فرمایا، وہ بھی نماز ہی ہے۔مِعْراج کی شب نماز ہی نماز ہے جاتے ہوئے نماز پڑھ رہے ہیں اور آتے ہوئے اپنی امت کے لئے نماز لے کر آرہے ہیں ۔ یعنی خود بھی مِعْراج فرمائی اور اپنے غلاموں کے لیے بھی مِعْراج کا سامان لے کر آئے۔ جی ہاں! نماز مُؤمن کی مِعْراج ہے۔ مِرْقَاۃُ المَفَاتِیْح میں ہے:اَلصَّلَاۃ ُمِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِنماز مُؤمن کی مِعْراج ہے۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ کیسی زبردست نوازش ہے...! ہمیں نماز کا تحفہ مِلا اور نماز مُؤمن کی مِعْراج ہے، اَب قیامت تک کے لئے مُسلمانوں پر یہ عنایت ہو گئی کہ زِندگی میں ایک بار نہیں، سال بعد نہیں، مہینے بعد نہیں بلکہ روزانہ پانچ مرتبہ بندہ وُضُو کرے، مسجد میں حاضِر ہو، توجہ کے ساتھ، خشوع و خضوع کے ساتھ، دِل جَمْعِی کے ساتھ نماز پڑھے، اپنے پیارے اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِری دے، سرِ نیاز سجدے میں رکھے اور اللہ پاک سے ہم کلامی کا شرف حاصِل کرلے۔ سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے مُسلمان کی مِعْراج....!
اے عاشقانِ رسول ! ذَرا غور فرمائیے! دُنیا کے بادِشاہوں کے پاس جانا ہو تو ہزار پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں مگر یہ کیسا کرم ہے، تمام جہانوں کے رَبِّ کریم، خُدائے رحمٰن و رحیم کی پاک بارگاہ میں حاضِر ہونا ہو، کوئی روک ٹوک نہیں ہے، اُٹھیں، وُضُو کریں، اپنے رَبّ کے