اپنے بزرگوں کو یادرکھئے
* مولاناابوماجد محمد شاہد عطّاری مدنی
ماہنامہ ستمبر 2021
صَفَرُالْمُظفّر اسلامی سال کا دوسرا مہینا ہے۔ اس میں جن صحابۂ کرا م ، اَولیائے عظام اور عُلمائے اسلام کا وِصال یا عُرس ہے ، ان میں سے58کا مختصر ذِکْر “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ صَفَرُ الْمُظفر 1439ھ تا1442ھ کے شماروں میں کیا جاچکا ہے مزید 13کا تعارف ملاحظہ فرمائیے :
صحابہ کرام علیہمُ الرِّضوان :
(1)صحابیِ رسول حضرت سیّدُنا عامر بن فُہَیرہ اَزدی رضی اللہُ عنہ غلام تھے ، اعلانِ نبوّت کی ابتدا میں اسلام لاکر اَلسَّابِقُونَ الْاَوَّلُون میں شامل ہوئے ، ظلم و ستم کا نشانہ بنائے گئے ، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہُ عنہ نے خرید کر آزاد کردیا ، ہجرت کے دوران نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مختصر قافلے کا حصہ تھے ، اصحا بِ صُفّہ میں شامل ہو کر قاری (عالم) ہونے کا شرف پایا۔ بِئرِ مَعونہ صفر4ھ کی مہم میں شریک ہو کر چالیس سال کی عمر میں جامِ شہادت نوش کرگئے ، شہادت کے بعد آپ کی نعشِ مبارکہ تلاش کرنے کے باوجود نہ مل سکی ، یا تو فرشتوں نے نعش ِمبارکہ کو دفن کردیا یا پھر آسمان پر اٹھا لیا۔ [1]
(2)حضرت بی بی ثُوَیبَہ اسلمیہ رضی اللہُ عنہا ابولہب کی لونڈی تھیں ، جس نے رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیدائش کی خوشی میں انہیں آزاد کردیا ، آپ نے حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہُ عنہا سے پہلےنبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو چار ماہ دودھ پلایا ، حضر ت حمزہ بن عبدالمطلب اور حضرت ابوسلمہ مخزومی رضی اللہُ عنہما نے بھی ان سےدودھ پیا تھا۔ آپ دولتِ ایمان سے مشرَّف ہوئیں ، حضرت خدیجہ رضی اللہُ عنہا ان کی تعظیم فرماتیں ، حُضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ان کا اکرام فرماتے اور مدینہ شریف سےکپڑے وغیرہ بطورِتحائف بھیجتے ، آپ کا وصال 7ھ غزوۂ خیبر کے بعد (غالباً صفر) میں ہوا۔ [2]
اولیائے کرام رحمہمُ اللہ السَّلام :
(3)برہانُ الاولیاء شیخ برہانُ الدّین غریب ہانسوی نظامی حنفی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت 654ھ کو ہانسی (ضلع حصار صوبہ ہریانہ) ہند میں ہوئی اور12صفر 738ھ کو وصال فرمایا ، مزار مبارک خلدآباد (ضلع اورنگ آبادصوبہ مہاراشٹر) ہند میں ہے۔ آپ خلیفہ و خادمِ خاص خواجہ نظامُ الدّین اولیا ، عالمِ دین ، شیخِ طریقت اور خانقاہ برہانُ الدّین خلدآباد کے بانی ہیں۔ [3]
(4)رئیسُ العقلاء حضرت شاہ عبدُاللہ قریشی سہروردی رحمۃُ اللہِ علیہ شیخُ الاسلام بہاءالدّین کے دہلوی خاندان کے چشم و چراغ ہیں ، آپ کا وصال 22 صفر 890ھ کودہلی میں ہوا ، آپ کا مقبرہ پرانی دہلی میں مفسرِ قراٰن حضرت شیخ عبدالوہّاب سہروردی رحمۃُ اللہِ علیہ کے مقبرے سے متّصل ہے۔ آپ عالی مرتبت گھرانے سے تعلق رکھنے والے ، بہت مجاہدے کرنے والے ، سالک ، مجذوب اور صاحبِ کرامت ولیُّ اللہ تھے۔ [4]
(5)مرجعِ خاص و عام حضرت سیّد غیاثُ الدّین بغدادی احمد آبادی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت خاندانِ غوثُ الاعظم میں ہوئی ، بغداد سے احمدآباد تشریف لائے ، صاحبِ عزت و جلال بزرگ ، مبلغِ اسلام اور باکرامت ولی اللہ تھے ، کثیر کفار نے آپ کے دستِ اقدس پر اسلام قبول کیا ، 22صفر 895ھ کو وصال فرمایا ، مزار قصبہ سرسی منی گجرات ہند میں ہے۔ [5]
(6)محتسبِ علما و اولیا حضرت امام شیخ ابوالعباس احمد زَرُّوق بُرنُسی مالکی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت 846ھ تلیوان نزد جبل البُرانُس ، فاس ، مغرب (یعنی مراکش) میں ہوئی۔ 18صفر 899ھ کو وصال فرمایا ، تدفین مسراطہ لیبیا میں ہوئی۔ آپ حافظِ قراٰن ، فاضل جامعۃُ الازہر ، فقیہِ مالکی ، 31 کُتب کے مصنف ، صاحبِ ولایت اور عابد و زاہد تھے۔ [6]
(7)محبوبُ العالَم حضرت شیخ حمزہ رینہ مخدوم کبروی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت 900ھ تجر شریف (سوپور ضلع بارہمولہ) کشمیر میں ہوئی اور 25 صفر 984ھ کو وصال فرمایا ، مزارِ مبارک محلّہ مخدوم منڈو تجر شریف میں مرجعِ خاص و عام ہے۔ اہلِ کشمیر مصائب و مشکلات میں آپ کے عطا کردہ “ وظیفہ ختم شریف “ پڑھتے ہیں۔ یہ حلِ مشکلات و دفعِ مصائب کے لئے مجرَّب ہے۔ [7]
علمائے اسلام رحمہمُ اللہ السَّلام :
(8)نبیرۂ غوثُ الاعظم حضرت شیخ ابوالمحاسن فضلُ اللہ جیلانی رحمۃُ اللہِ علیہ شہزادۂ غوثُ الوریٰ حضرت شیخ عبدالرّزاق جیلانی کے بیٹے تھے ، آپ نے اپنے والدِ گرامی ، اپنے چچا شیخ عبدالوہاب جیلانی اور دیگر علما سے علم حاصل کیا۔ صفر المظفر 656ھ میں تاتاریوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ [8]
(9)خطيبِ خُوَارِزم حضرت مُوَفَّق بن احمد مکی حنفی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت تقریباً 484ھ میں ہوئی اور صفر 568ھ کو خوارزم میں وصال فرمایا ، آپ بہترین ادیب و خطیب ، فاضلِ زمانہ ، فقیہِ حنفی ، استاذُالعلماء اور کئی کُتب کے مصنف ہیں ، آپ نے اپنی تصنیف “ مناقب الامام الاعظم ابی حنیفۃ “ کی وجہ سے شہرت پائی۔ [9]
(10)شیرِ اسلام حضرت مولانا غلام احمد اخگر امرتسری رحمۃُ اللہِ علیہ کی پیدائش 1281ھ کو ایک کشمیری گھرانے میں ہوئی اور وصال 16صفر1346ھ کو امرتسر ہند میں ہوا ، آپ جیّد عالمِ دین ، مناظرِ اہلِ سنّت ، بہترین واعظ ، اچھے شاعر ، بانی اخبار اہلِ فقہ امرتسر ، عابد و زاہد ، حضرت امیرِ ملّت پیر سیّد جماعت علی شاہ محدّث علی پوری رحمۃُ اللہِ علیہ کے محبوب اور جانثار خلیفہ تھے۔ [10]
(11)استاذُ العلماء حضرت مولانا محمد کریم قادری رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت دھیدوال چکوال میں ہوئی اور 5صفر 1356ھ کو وصال فرمایا ، دھیدوال میں تدفین ہوئی۔ آپ جیّد عالمِ دین ، استاذُالعلماء مولانا قاضی حضرت غلام جیلانی رحمۃُ اللہِ علیہ کے داماد اور مدرّس مدرسہ اِشاعتُ العلوم چکوال تھے ، حضرت سلطان باہو رحمۃُ اللہِ علیہ کے سلسلۂ قادریہ میں مرید تھے۔ [11]
(12)حضرت مولانا ابوالمعانی عبدالصّبور بیگ منشور ہزاروی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت 1341ھ کو باغدرہ شریف (ہری پورہزارہ ، KPK) کے صوفی گھرانے میں ہوئی اور یکم صفر 1436ھ کو وصال فرمایا۔ آپ فاضلِ دارُالعلوم منظرِ اسلام بریلی شریف ، خلیفہ ٔحجۃُ الاسلام علّامہ حامد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ ، بانیِ جامعہ انوارُ القراٰن حسن ابدال و ادارۂ علمیہ (جامع مسجد عالیہ صدیقہ گکھڑ منڈی ، گوجرانوالہ) ، مصنفِ کتبِ کثیرہ ، صاحبِ دیوان شاعر اور استاذُ العلماء تھے۔ عرصۂ دراز تک گکھڑ منڈی میں خطابت فرمائی۔ [12]
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* رکنِ شوریٰ ونگرانِ مجلس المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) ، کراچی
[1] الاستیعاب ، 2 / 344
[2] طبقات ابن سعد ، 1 / 87 ، تاریخ الخمیس ، 1 / 408 ، فتاویٰ رضویہ ، 30 / 295
[3] اخبار الاخیار فارسی ، ص93 ، نفائس الانفاس مترجم ، ص10 ، 16
[4] اخبار الاخیار فارسی ، ص214 ، 215
[5] تذکرۃ الانساب ، ص115
[6] قواعد التصوف ، ص7تا12
[7] تذکرہ اولیاء کشمیر ، ص96تا104 ، تصوف اور کشمیری صوفیاء ، ص281 تا 291
[8] اتحاف الاکابر ، ص372
[9] الجواہر المضیۃ ، 2 / 188 ، اعلام للزرکلی ، 7 / 333
[10] تذکرہ خلفائے امیرملت ، ص67تا72
[11] تذکرہ علمائےاہلسنت ضلع چکوال ، ص81
[12] تذکرہ علمائے اہل سنت ضلع اٹک ، ص332 ، حسن ابدال کے صاحب ِ کتاب ، ص27
Comments