ایک واقعہ ایک معجزہ
چاند گرہن
* مولانا ارشد اسلم عطاری مدنی
ماہنامہ ستمبر 2021
اس بار بھی سب بچے ڈنر کرنے کے بعد داداجان کے کمرے میں چلے گئے۔ خُبیب نے کہا : داداجان! میں نے سنا ہے کہ آج رات چاند گرہن ہوگا۔
صُہیب نے کہا : داداجان! یہ چاند گرہن کیوں ہوتا ہے؟ دادا جان نے کہا : سورج اور چاند گرہن اللہ پاک کی طرف سے ہوتاہے ، جب بھی ایسا ہو توہمیں توبہ کرنی چاہئے۔ ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بھی ایسے موقع پر اِسْتِغفار پڑھا کرتے تھے۔ یہ تفریح یا انجوائے کا موقع نہیں ہے۔
خُبیب نے کہا : دادا جان! ہمیں چاند سے متعلق کچھ بتائیے۔ چائے تھوڑی ٹھنڈی ہوچکی تھی ، داداجان نے جلدی سے چائے پی اور کپ سائیڈ ٹیبل پر رکھ دیا۔
داداجان نے کہا : اسلامی تاریخ چاند سے تبدیل ہوتی ہے اور چاند ہی سے مہینے اور سال بدلتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہماری کچھ عبادتوں کا تعلق بھی چاند سے ہی ہے۔ جیسے : رَمَضان کے روزے ، عید اوربَقَرعید ، قربانی و حج وغیرہ۔
صُہیب فوراً بولا : ہاں!اب میں سمجھ گیا کہ سب لوگ رمضان اورعید کا چاند شوق سے کیوں دیکھتے ہیں۔ دادا جان نے کہا : ہاں بھئی!تم ٹھیک بول رہے ہو۔
خبیب نے کہا : داداجان! کیا ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا چاند سے متعلق کوئی معجزہ ہے؟بالکل ہے بیٹا! صہیب نے خوشی سے بے قابو ہوتے ہوئے کہا : دادا جان! بس! جلدی سے واقعہ سنائیے۔
داداجان نےتھوڑاساسوچنے کے بعد کہا : اچھا! توپھر سنو :
جب ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے لوگوں کو دین کی دعوت دی توآہستہ آہستہ لوگ مسلمان ہونے لگ گئے ، جس کی وجہ سے کافر بہت پریشان ہوگئے۔ کافروں نے ایک چال چلی کہ کس طرح لوگوں کو آپ سے دُوررکھا جائے اس کے لئے انہوں نےآپ پرطرح طرح کے الزام لگائے جیسے : کوئی آپ کو جادوگر کہتا تو کوئی نُجومی کہتا۔
ایک رات کچھ کافرہمارے نبی کےپاس آئے۔ ان میں سے ایک نے کہا : ہمیں کوئی معجزہ دِکھاؤ۔ آپ نے کہا : تم کونسا معجزہ دیکھنا چاہتے ہو؟اس نے سوچا کہ آج ایسا معجزہ بولوں جو بہت ہی مشکل ہو۔ پھربولا : آپ ہمیں چاند کے دو ٹکڑے کرکے دکھائیے۔
داداجان نے بچّوں کی طرف دیکھاتو وہ حیرت سے دیکھ رہےتھے۔ خبیب نے کہا : ’’داداجان کیا چاند دوٹکڑے ہوسکتا ہے؟‘‘ہمارے پیارے نبی چاہیں تو سب کچھ ہوسکتاہے۔ دادا جان نے کہا : آگے توسنو پھر کیا ہوا :
آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلَّم نےجیسے ہی چاند کو اشارہ کیا تو چاند دوٹکڑے ہوگیا۔ داداجان نے کہا : آسمان پر اب ایک نہیں دو چاند نظر آرہے تھے ، آدھے آدھے دو چاند۔ صہیب نے کہا : پھرآگے کیا ہوا داداجان؟
کافروں نے کہا : اب چاندکو دوبارہ جوڑدو۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلَّم نے چاند کوپھر اشارہ کیا تو وہ بالکل پہلے جیسا ہوگیا۔ ان کافروں میں سے ایک تو فوراًکلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا۔ (روح البیان ، 9 / 263)
داداجان ایک لمحے کی خاموشی کے بعد کہنے لگے : بچّو! ایک اور دلچسپ واقعہ سناؤں؟سب نے ایک ساتھ کہا : جی دادا جان! آج توہمیں بہت مزہ آرہاہے۔
داداجان نے کہا : یہ واقعہ ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پچپن کاہے ، مطلب جب آپ جھولے میں سوتے ہوں گے ، اس میں کھیلتے ہوں گے تب کی بات۔
آپ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ نےکہا : یارسولَ اللہ! میں آپ کو جھولے میں چاند سے باتیں کرتے ہوئے دیکھتا تھا۔ آپ انگلی سے چاند کو جس طرف اشارہ کرتے چاند اس طرف جھک جاتا۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلَّم نے فرمایا : میں چاند سے اوروہ مجھ سے باتیں کرتاتھا۔ وہ مجھے رونے سے بہلاتاتھا اور جب چاند سجدہ کرتا تو میں اس کی تسبیح کی آواز سنا کرتاتھا۔ (خصائص الکبریٰ ، 1 / 91)
داداجان نےبچّوں سے کہا : شاید! چاند کو گرہن لگ گیا ہوگا آؤ!ہم نمازپڑھتے ہیں اورتوبہ بھی کرتے ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ذمہ دار شعبہ بچوں کی دنیا (چلڈرنز لٹریچر) المدینۃ العلمیہ ، کراچی
Comments