بچّوں کے لئے امیرِ اہلِ سنّت کی نصیحت
بِلاوجہ جانوروں کو مَت مارئیے!
* مولانا اویس یامین عطّاری مَدَنی
ماہنامہ جولائی 2021
اچّھے بچّو! امیرِ اہلِ سنّت علّامہ محمد الیاس قادری صاحب فرماتے ہیں :
ہمارے ىہاں گلىوں مىں پھرنے والے کتوں کو عُموماً بچّے مارتے ہىں اور جب وہ بھونکتے ہیں تو مزے لىتے ہىں ، بِلاوجہ ان کتوں کو مارنا ظلم ہے۔ یاد رکھئے!جانور کى بَددُعا بھى مقبول ہے۔ اپنا یہ ذہن بنا لیجئے کہ نہ کتے کو مارنا ہے اور نہ ہی بلى اور چىونٹى کو ، اس لئے کہ چىونٹى کو بھى بِلاوجہ مارنا ناجائز و گناہ ہے۔ بچّے اس بے چاری کو مارتے رہتے ہیں تو بچّوں کو ایسا کرنے سے روکنا چاہئے۔
(ملفوظاتِ امیرِ اہلِ سنّت(قسط24) ، کتے کے متعلق شرعی احکام ، ص27ملخصاً)
پیارے بچّو! پتا چلا کہ بِلاوجہ جانوروں کو نہیں مارنا چاہئے ، بِلاوجہ کتوں ، بلیوں اور چیونٹیوں کو مارنا گناہ ہے ، بعض بچّے بِلاوجہ کتوں اور بلیوں کو چھیڑتے ہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ کتے یا بلی نے کاٹ لیا یا پنجہ مار دیا تو آپ زخمی ہوسکتے ہیں ، آپ کو انفیکشن ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے آپ کو تکلیف اٹھانی پڑے گی اور دوائی ، انجکشن وغیرہ کے لئے آپ کے امّی ابّو کے پیسے بھی خرچ ہوں گے لہٰذا بِلاوجہ جانوروں کو تنگ کرنا یا مارنا نہیں چاہئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments