تلاوتِ قراٰن سے مرض میں کمی ہوتی ہے

اوراد ووظائف

ماہنامہ جولائی 2021ء

بچّے کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رہیں گے اِن شآءَ اللہ

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ

55بار(اوّل آخِرایک بار دُرُود شریف کے ساتھ) پڑھ کر زیتون شریف کے تیل پردم کر کے بچّے کے جسم پر نرمی کے ساتھ مَل دیا جائے تو بے حدمُفید ہے۔ اِن شآءَ اللہ کیڑے مکوڑے اور دیگر مُوذی جانور بچّے سے دُور رہیں گے۔ اِس طرح کاپڑھا ہوا تیل بڑوں کے جِسمانی دردوں میں مالِش کے لئے بھی نہایت کارآمد ہے

(فیضانِ سنَت ، 1 / 995)

صحت مند اور ذہین بچہ اِن شآءَ اللہ

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ

کسی کاغذ پر 55بار لکھ کر حسبِ ضَرورت تعویذ کی طرح تَہ کر کے موم جامہ یا پلاسٹک کوٹنگ کروا کر کپڑے یا ریگزین یا چمڑے میں سی کر حامِلہ عورت گلے میں پہن لے یا بازو پر باندھ لے۔ اِن شآءَ اللہ حَمْل کی بھی حفاظت ہوگی اور بچّہ بھی بَلا و آفت سے سلامت رہے گا۔ اگر 55بار(اوّل آخِرایک بار دُرُود شریف کے ساتھ) پڑھ کر پانی پر دم کر کے رکھ لیں اور پیدا ہوتے ہی بچّہ کے منہ پر لگا دیں تو اِن شآءَ اللہ بچّہ ذِہین ہوگا اور بچّوں کو ہونے والی بیماریوں سے بھی محفوظ رہے گا۔ (فیضانِ سنَّت ، 1 / 995)

نوٹ : اعراب لگانے کی حاجت نہیں البتّہ دونوں جگہ “ ہ “ کے دائرے کھلے رکھئے۔

دانتوں اور کانوں کی حفاظت کا آسان عمل

مولیٰ مشکل کُشا ، حضرت سیّدنا علیُّ المرتضیٰ ، شیرِ خدا  رضی اللہُ عنہ  ارشادفرماتے ہیں : جو شخص چھینک آنے پر “ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ربِّ الْعٰلَمِیْن عَلٰی کُلِّ حَال “ کہے گا اُسے کبھی داڑھ اور کان کا درد نہ ہو گا۔ اِنْ شآءَ اللہ۔

(مرقاۃ المفاتیح ، 8 / 499 ، تحت الحدیث : 4739)

حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : جو کوئی شخص چھینک پر کہے : “ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ربِّ الْعٰلَمِیْن عَلٰی کُلِّ حَالٍاوراپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِن شآءَ اللہ دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا ، مُجَرَّب (یعنی تجرِبہ شدہ عمل) ہے۔                         (مِراٰۃ المناجیح ، 6 / 396ملخصاً)

تلاوتِ قراٰن سے مرض میں کمی ہوتی ہے

حضرت سیدنا طلحہ بن مطرف  رضی اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : ایک مریض تھا جب اس کے پاس قراٰنِ پاک  کی تلاوت کی جاتی تو وہ بیماری سے افاقہ محسوس کرتا ، میں اس کے خیمہ میں گیا اور  اس سے کہا کہ آج  میں تمہیں تَندرست دیکھ رہاہوں! اس نے جواب دیا کہ میرے پاس قراٰنِ پاک  کی تلاوت کی گئی ہے۔ (التبیان فی آداب حملۃ القراٰن للنووی ، ص94)


Share