کچھوے کی ناراضی

جانوروں کی سبق آموز کہانیاں

 کچھوے کی ناراضی

* مولانا ابو معاویہ  عطاری مدنی

ماہنامہ جولائی 2021

آج تمام  اسٹوڈنٹس بڑے خوش تھے ، بہت دنوں بعد جنگلی اسکول کی طرف سے پکنک کی اجازت ملی تھی اور وہ بھی سب کے پسندیدہ ٹیچر ، سَر ہُدہُد کے ساتھ۔

سارے آگئے ہیں ، کوئی پیچھے تو نہیں؟ ہُدہُد سر نے ایک نظر دیکھتے ہوئے بلند آواز سےپوچھا۔

سر جی!20 کے 20 آگئے ہیں ، میں نے گنتی کرلی ہے ، پاس کھڑے ہوئے افریقی طوطے نے جواب دیا ، اگر آپ کی اجازت ہو تو سفر شروع کیا جائے۔

سر : ہاں ہاں! چلو پھر ، دیر کس بات کی۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

رات کا وقت تھا ، سب بچے سو رہے تھے لیکن کچھوے کو نیند نہیں آرہی تھی ، دل بہلانے کے لئے اس نے دیکھا تو اسے خرگوش نظر آ گیا ، جس کی آنکھیں کھلی ہوئی تھیں۔

تمہیں بھی نیند نہیں آرہی نا! کچھوے نے قریب آتے ہوئے کہا ، میں بھی سوچ رہا تھا کہ پوری رات اکیلے کیسے گزاروں گا ، اچھا ہوا کہ تم کو دیکھ لیا۔

میں تم سے بات کر رہا ہوں ، کچھوے نے غصے سے کہا ، میری بات کا جواب کیوں نہیں دے رہے ، خاموش کیوں ہو؟

کچھ دیر تک کچھوا خاموش کھڑا رہا لیکن خرگوش نے آنکھیں کھلی ہونے کے باوجود جواب نہ دیا تو وہ ناراض ہوکر اپنی جگہ پر آکر بیٹھ گیا۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

بچوں نے ناشتہ کرلیا ہے ، آپ کا ناشتہ تیار ہے ، اجازت ہو تو لے آؤں؟ طوطے نے سَر ہُدہُدسے کہا۔

ہاں لے آؤ ، لیکن یہاں نہیں ، میں بچوں کے پاس بیٹھ رہا ہوں وہاں لے آؤ ، سر نے بچوں کی طرف آتے ہوئے کہا۔ گرما گرم ناشتہ کے ساتھ بات چیت شروع کرتے ہوئے سر نے کہا : بچو! آپ سے ایک سوال پوچھتا ہوں ، جو بتائے گا اسے پکنک سے واپسی پر انعام ملے گا۔

ضرور ، سر جی! سب نے خوشی خوشی جواب دیا۔

اچھا! تو بتاؤ! وہ کون سا جانور ہے جسے رات کو نیند نہیں آتی ہے اور وہ پوری رات جاگتا رہتا ہے؟

چوکیدار لومڑ! چھوٹے مرغ نے فوراً پاس سوئے ہوئے لومڑ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔

نہیں نہیں! سَر نے مسکراتے ہوئے گردن ہلائی ، میرے بچّے! وہ تو ہماری حفاظت کے لئے جاگتا ہے ، ورنہ اسے بھی رات کو نیند آتی ہے بلکہ کبھی کبھی تو سو بھی جاتا ہے۔

کسی کو جواب سمجھ نہیں آرہا تھا ، ہر کوئی دوسروں کی طرف دیکھ رہا تھا کہ کچھوے نے ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہا : میں بتاتا ہوں ، سَر جی! وہ جانور میں خود ہی ہوں۔

واہ بھئی واہ! آپ نے درست جواب دیا ہے۔

 کچھوے کی حوصلہ افزائی کرنے کے بعد دوسرا سوال کرتے ہوئے سَر ہُد ہُد نے کہا : اب اس جانور کے بارے میں بھی بتائیے جس کو نیند تو آتی ہے لیکن اس کی آنکھیں کھلی رہتی ہیں۔

سَر ہُد ہُد سائنس کے ٹیچر تھے ، جانوروں کے بارے میں بڑی معلومات رکھتے تھے ، چاہتے تھے کہ اس Tour سے اپنے بچوں کو بھی کافی ساری باتیں سکھا دیں۔

اس بار سب کے ہاتھ نیچے تھے ، کسی کو بھی اس جانور کا پتا نہیں تھا جس کی سوتے ہوئے آنکھیں کھلی رہتی ہیں۔

جب کچھ دیر گزر گئی اور کسی کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا تو سَر ہُد ہُد نے خود ہی اس جانورے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا : وہ جانور خرگوش ہے ، سوتے وقت اس کی آنکھیں کھلی رہتی ہیں ، دیکھنے والا سمجھتا ہے کہ یہ جاگ رہا ہے جبکہ وہ سورہا ہوتا ہے۔

اچھا اچھا! تبھی کل رات خرگوش نے میری بات کا جواب نہیں دیا تھا ، کچھوے نے سَر کی بات پر کہا ، پھر سب کے سامنے اس نے رات کی کہانی سنا دی۔

سنا آپ نے! غلط فہمی کی وجہ سے کچھوے کو بُرا لگا اور وہ اپنے دوست سے ناراض ہوگیاتھا ، سَر ہُد ہُد نےبچوں کو سمجھاتے ہوئے کہا : اس میں ہمارے لئے سیکھنے کی یہ بات بھی ہے کہ کسی کے بارے میں کوئی غلط فہمی ہو تو اسے دور کریں اور خود ڈائریکٹ اس سے بات کریں ، اس سے مسئلہ بھی حل ہوجائے گا اور دوستی بھی باقی رہے گی۔

ہم ایسا ہی کریں گے ، سب نے مل کر کہا۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ذمہ دار شعبہ بچّوں کی دنیا ( کڈز لٹریچر ) المدینۃالعلمیہ ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code