قربانی کے جانور کے بارے میں مدنی پھول

قربانی کے جانور کے بارے میں مدنی پھول

شیخِ طریقت،امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:

٭قربانی کا جانور خریدتے وقت خوب اچّھی طرح چَلا کر نیز دُم، کان، سینگ وغیرہ غور سے دیکھ لیجئے کہ کوئی عیب تو نہیں ہے ٭ممکن ہو تو کسی تجرِبہ کار کوساتھ لے کر مویشی منڈی جائیے جو جانور کو دیکھ کر اس کی عُمْر وغیرہ بتا سَکے ٭بھاؤ کم کروانے کے لئے ”وہاں سستا ملتا ہے“،”میری گنجائش نہیں“ وغیرہ جملے بولنے سے پرہیز کیجئے(تاکہ جھوٹ میں نہ جا پڑیں) ٭اسی طرح جانور کی قیمت کم کرنے کے لئے اس کے عیب نکالنا ”بوڑھا ہے“،” کمزور ہے“،”ہڈّیاں پسلیاں نظر آرہی ہیں“،”اس کا گوشت بھی سخت ہوگا“ وغیرہ وغیرہ کہنا بیوپاری کی دل آزاری کا باعث ہوسکتا ہے ٭جانور کے گلے میں رسّی ڈالنے کے بجائے، چمڑے کا پٹّا ڈال کر اس میں سوت کی رسّی ڈال کر باندھنے میں جانور کے لئے راحت ہے ٭جانور کو گھر لانے کے بعد اس کے مزاج اور موسِم کو دیکھ کر نہلایئے ٭کہتے ہیں:بکرا نہلانے سے سُست اور بیمار پڑجاتا ہے جبکہ دُنبے کو نہلانا اس کی نشو و نما کے لئے مفید ہے ٭بڑے جانوروں میں سے بھینس خوشی سے نہاتی ہے جبکہ گائے اور بچھڑا نزاکت والے ہوتے ہیں، نہانے بلکہ گیلی زمین پر بیٹھنے سے بھی کتراتے ہیں ٭بعض اوقات نئی جگہ آنے کے بعد جانور پر کچھ اَثَرپڑتا ہے مثلاً وہ سُست ہوجاتا ہے یا تھوڑا بیمار ہوجاتا ہے ،اس بات کو پیشِ نظر رکھئے٭جانور کو کچّی جگہ پسند ہوتی ہے اگر مُہَیَّا ہو تو اسے کچّی جگہ پر باندھئے یا کم اَزکم اس کے بیٹھنے کی جگہ پر مٹّی وغیرہ ڈال دیجئے ٭جانور کے چارے پانی کاخیال رکھئے،(اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک حدیث میں حکم ہے کہ جو جانور پالو،دن میں 70باراُسے دانہ پانی دکھاؤ۔(فتاویٰ رضویہ،ج24،ص656)) ٭چھوٹے جانور کو صبح کے وقت ہری گھاس اور شام کو چنے کی دال یا چنے کا چھلکا کھلایئے ٭بڑے جانور جیسے گائے وغیرہ کو ایک کلو چوکر اور ایک کلو گندم کا بھوسا (تُوڑی) خشک حالت میں ملا کر یا ایک کلو بنولے کی کَھل بِھگو کر، ایک کلو چنے کی دال کی (بیسن نُما) اَٹّی اور چوکر ملا کر ایک تَر یعنی گیلا مکسچر (اس کو ونڈا بھی کہتے ہیں) بنا لیجئے اور صبح و شام دو وقت کھلایئے، دوپہر میں چار پانچ کلو مکئی کا چارا کھلایئے(ضروتاً کسی جانور پالنے والے سے مشورہ کر لیجئے) ٭دیہات کے جانور کھلی جگہ میں رہنے کے عادی اور انسانوں سے کم مانوس ہوتے ہیں، جب یہ شہر میں نئی جگہ پر آتے ہیں تو اپنے قریب انسانوں کا ہجوم دیکھ کر بِدک سکتے بلکہ کسی انسان کو زخمی بھی کر سکتے ہیں یاپھر جانور خود گِر کر یا کسی چیز سے ٹکرا کر زخمی بھی ہو سکتے ہیں لہٰذا ان کے پاس ہجوم لگانے اور خواہ مخواہ ان کو چھیڑ کر طیش دلانے سے بچئے۔(مختلف مدنی مذاکروں سے لئے گئے مدنی پھول)

اُونٹ بن گیا ہوتا اور عیدِ قُرباں میں

کاش! دَستِ آقا سے نَحْر ہو گیا ہوتا

(وسائلِ بخشش(مُرَمَّم)، ص 158)

تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں 103 سے زائد شعبہ جات کے ذریعے دینِ اسلام کی خدمت کے لئے کوشاں ہے۔

قُربانی کی کھالیں دعوتِ اسلامی کو دیجئے

برائے رابطہ : 02137132539


Share