جنت واجب ہو جاتی ہے (قسط:1)

حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے اُمَّتیوں کو کبھی جنّت کی بشارت سُناکراورکبھی جَہَنَّم کے عذابات بتا کر آخرت کی تیّاری اور اَعمالِ صالحہ کی ترغیب ارشاد فرمائی تاکہ لوگ جنّت کی نعمتوں کو پانے اورجَہَنَّم کے عذابات سے بچنے کےلئے نیکیاں کریں اور آخرت کی تیاری کریں۔ذیل میں وہ چنداحادیثِ مُبارکہ بیان کی گئی ہیں جن میں مختلف نیک اعمال پر جنّت کے واجب([1]) ہونے کی بشارتیں  ہیں چنانچہ

(1)رضائے الٰہی پر راضی رہنا:سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےفرمایا:جویہ کہے:’’رَضِیْتُ بِاللہِ رَبًّا وَّ بِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَسُوْلًا یعنی میں اللہ پاک کے رب ہونے ،اسلا م کے دین ہونےاور محمد صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے رسول ہونےپرراضی ہوں۔‘‘ اس کے لئے جنّت واجب ہو گئی۔([2])

حکیمُ الاُمّت مفتی احمديار خان نعیمی  رحمۃ اللہ  علیہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ سے راضی ہونے کے معنیٰ یہ ہیں کہ بندہ راضی بہ قضا رہے،نعمتوں میں رب تعالیٰ کا شکر کرے،مصیبتوں میں صبر کرے، اسی طرح اسلام کے دین ہونے پر راضی ہونے کے معنیٰ یہ ہیں کہ اسلامی احکام پر راضی دل سے انہیں پسند کرے خواہ سمجھ میں آئیں یا نہ آئیں اور حضور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے نبی ہونے پر راضی ہونے کے یہ معنیٰ ہیں کہ حضور کے تمام اقوال، افعال، اعمال، احوال سے دل سے محبت کرے۔جس چیز کو حضور سے نسبت ہو اسے دل سے محبوب رکھے۔ شریعت، طریقت، حقیقت، معرفت کو دل سے پسند کرے، ایسے شخص کے لئے دنیا میں ہی جنّت واجب ہو چکی کہ جئے گاجنّتی ہوکر، مَرے گا    جنّتی ہو کر، اُٹھے گا جنّتیوں کے زُمرہ میں۔([3])

(2)نمازکی پابندی کرنا:حضرتِ سیّدنا حنظلہ رضی اللہ عنہ فرماتےہیں:میں نے حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ جو پابندی سے پانچوں نمازیں اداکرے اور ان کے رُکوع وسُجود،وضواوراوقات کا لحاظ رکھےاوریہ یقین کرےکہ یہ  اللہ پاک کی طرف سے حق ہيں وہ جنّت میں داخل ہوگا،یا فرمایا:اس کےلئے جنّت واجب ہوجائے گی۔([4])

(3)بیٹیوں کی اچّھی پرورش کرنا:رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےارشاد فرمایا:جس کی تین بیٹیاں ہوں، وہ ان کا خیال رکھے، ان کو اچّھی رہائش دے،ان کی کفالت کرےتواس کے لئے جنّت واجب ہوجاتی ہے۔عرض کی گئی: دو ہوں تو؟ فرمایا: دو ہوں تب بھی۔عرض کی گئی: اگر ایک ہو تو؟فرمایا:اگر ایک ہو تب بھی۔([5])

 (4)بچّوں کےفوت ہونےپرصبرکرنا:اللہ کریم کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےفرمایا:جوشخص اپنے تین بچّوں کوکھو بیٹھے(یعنی جس کے تین بچے مر جائیں)پھروہ   اللہ پاک کی راہ میں ان پر اجر و ثواب کی امّید رکھے تو اس کے لئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔([6])

اللہ پاک ہماری مغفرت فرمائے اور  جنّت  واجب کرنے والے اعمال کرنے  کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

_______________________

٭عبد الماجد نقشبندی عطاری مدنی

٭…ذمّہ دار شعبہ ماہنامہ فیضان مدینہ ،کراچی



(1)مفتی احمد يار خان نعیمیرحمۃ اللہ علیہ ایک حدیث کے تحت جنت واجب ہونےكے متعلق فرماتے ہیں:رب کے فضل وکرم سے(ایسے شخص کو) دنیا میں نیک اعمال کی توفیق ملتی ہے،مرتے وقت ایمان پر قائم رہتا ہے اورقبروحشر میں آسانی سے پاس ہوتا ہے۔(مراٰۃ المناجیح،ج 1،ص 236 ملخصاً)



([2])ابو داؤد،ج2 ،ص125، حدیث:1529

([3])مراٰۃالمناجیح ،ج5،ص452ملتقطاً

([4])مسند احمد،ج 6،ص372، حدیث:18373

([5])معجم اوسط،ج4،ص347،حدیث:6199

([6])معجم کبیر،ج17،ص300،حدیث:829


Share