Book Name:Azab e Qabar Ke Chand Asbab
کے چھینٹوں سے نہ بچنا...!! اس بُرے کام سے بچنا بھی لازم و ضروری ہے۔ *خود کو صاف ستھرا رکھنا فطرت کا تقاضا ہے *اور شریعت کا حکم بھی*جو شخص صاف ستھرا رہتا ہے وہ اللہ پاک کے نزدیک قابلِ تعریف ہے*امیری ہو یا فقیری ہر حال میں صفائی و ستھرائی انسان کا وقار ہے *ہر مسلمان کا یہ اسلامی نشان ہے کہ وہ اپنے بدن، اپنے مکان و سامان،اپنے دروازے اور صحن وغیرہ ہر ہر چیز کی پاکی اور صفائی ستھرائی کا ہر وقت دھیان رکھے* گندگی انسان کی عزت و عظمت کے بد ترین دشمن ہے، اس لئے ہر مردو عورت کو ہمیشہ صفائی ستھرائی کی عادت ڈالنی چاہیے *صفائی ستھرائی سے صحت و تندرستی بڑھتی رہتی ہے *اور سینکڑوں بلکہ ہزاروں بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔
*حضورِ نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک ہے،پاکی پسند فرماتا ہے ، ستھرا ہے،ستھرا پن پسند کرتاہے۔([1])*ایک حدیث شریف میں ارشاد ہوا: اَلطَّہُوْرُ شَطْرُ الْاِیْمَان یعنی پاکیزگی آدھا ایمان ہے۔([2])*ایک حدیث پاک میں ہے کہ اَلنَّظَافَۃُ تَدْعُو اِلَی الْاِیْمَانِ پاکیزگی ایمان کی طرف بلاتی ہے۔([3]) *نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کافرمانِ نظافت نشان ہے:بُنِیَ الدِّیْنُ عَلَی النَّظَافَۃِیعنی دین کی بنیاد طہارت پر ہے۔([4])اللہ پاک ہمیں صفائی ستھرائی اور پاکیزگی کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم