Book Name:Azab e Qabar Ke Chand Asbab

بے وضو نماز پڑھنے کا وبال

حضرت عَمْروبن شُرَحْبِیْل  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتےہیں:اىک شخص کاانتقال ہوگىا،لوگ اسے پرہىزگار سمجھتے تھے مگر جب وہ اپنى قبر مىں پہنچاتو فرشتوں نے کہا: ہم تجھے عذاب کے 100 کوڑے مارىں گے۔ اس نے کہا: تم مجھے کىوں مارو گے، کیا میں پرہیزگار نہیں تھا؟ کہا: چلو! 50 مارىں گے۔ اس نے پھرکہا: کیا میں پرہیز گار نہیں تھا؟ یونہی اس شخص اور فرشتوں کے درمیان بات ہوتی رہی، یہاں تک کہ بات ایک کوڑے پر آ گئی، اب تو فرشتوں نے اسے ایک کوڑا مار ہی دیا۔بس وہ ایک ہی کوڑا پڑنے کی دَیْر تھی کہ قبر میں آگ بھڑک اُٹھی اور وہ مُردہ جل کر راکھ ہو گیا۔ اسے پِھر پہلی حالت پر لایا گیا۔ اب اس نے پوچھا: تم نے مجھے یہ کوڑا کس وجہ سے مارا ہے؟ فرشتوں نے کہا: ایک دِن تُو نے بغیر وُضو کئے نماز پڑھی تھی اور ایک دِن ایک مظلوم نے تجھ سے مدد مانگی تھی مگر تُو نے (طاقت کے باوُجُود) اس کی مدد نہیں کی تھی۔ ([1])

اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! کتنی سخت بات ہے، وہ شخص نمازیں پڑھتا تھا، نیک کام کیا کرتا تھا، گُنَاہوں سے بچا کرتا تھا، نیک تھا، پرہیز گار تھا مگر...!!

عَدْل کَرِیں تَا تَھر تَھر کَنبَن اُچِیَّاں شَانَاں وَالے

مفہوم: یعنی اللہ پاک اگر اِنْصاف فرمائے (یعنی محض اپنی رحمت سے بخشش نہ کرے بلکہ اعمال کا حساب لے) تو بڑی بڑی شانوں والے بھی تھر تھر کانپ جائیں گے۔

اس نیک شخص سے غلطی ہوئی، ایک دِن اُس نے وُضُو کے بغیر ہی نماز پڑھ لی تھی، لہٰذا ایسا سخت عذاب ہوا...!! فرشتوں نے اسے صِرْف ایک کوڑا مارا، جس سے قبر میں


 

 



[1]... مصنف ابن ابی شیبۃ،کتاب الزھد، کلام علقمۃ،جلد:8، صفحہ:215، حدیث:13۔