Book Name:Azab e Qabar Ke Chand Asbab

بچو! عام طَور پر عذابِ قبر اسی وجہ سے ہوتا ہے۔([1])

عذابِ قبر کے 3 بنیادی اسباب

حضرت قتادہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ہمیں بتایا گیا ہے کہ عذابِ قبر کو 3 حِصَّوں میں تقسیم کیا گیا ہے (1):ایک تہائی  عذاب غیبت کی وجہ سے (2):ایک تہائی عذاب چغلی کی وجہ سے (3): اور ایک تہائی عذاب پیشاب (کی چھینٹوں سے خود کو نہ بچانے) کی وجہ سے ہوتا ہے۔([2])

آگ کی کِیلیں

ایک مرتبہ خلیفہ عبد الملک کے پاس ایک شخص آیا جو  کفن چرایا کرتا تھا، اس نے خلیفہ کو ایسی 5قبروں کے احوال بیان کئے جنہوں نے اس کو توبہ پر آمادہ کیا۔ اُن میں سے ایک قبر کا حال بیان کرتے ہوئے  اُس نے کہا:    ایک بار میں نے ایک قَبْر کھودی تواس میں ایک بھیانک منظر تھا۔ مردہ گُدّی کی طرف زَبان نکالے ہوئے تھا اوراس کے جسم میں آگ کی کیلیں ٹھکی ہوئی تھیں۔ غیبی آواز نے بتایا : یہ غیبت کرتا، چغلی کھاتا اورلوگوں کو آپس میں لڑواتا تھا۔([3])

بدگمانی، جُھوٹ، غیبت ، چغلیاں                                                چھوڑ دے تُو رَبّ کی نافرمانیاں

ہو گیا تجھ سے خُدا ناراض گر                                                                          قبر سُن لے آگ سے جائے گی بَھر

پاکیزگی ،صفائی ستھرائی

پیارے اسلامی بھائیو! ہم پر لازم ہے کہ عذابِ قبر سے بچنے کیلئے غیبت سے بھی بچیں، چغلیوں سے بھی بچیں اور ساتھ ہی ساتھ عذابِ قبر کا ایک اَور سبب بھی بیان ہوا: پیشاب


 

 



[1]...سنن الدار قطنی، کتاب الطہارۃ، جلد:1، صفحہ:98، حدیث:458۔

[2]...موسوعۃ ابن ابی الدنیا، کتاب الغيبة والنميمة، جلد:4، صفحہ:355، حدیث:52۔

[3]...کفن چور کے انکشافات،صفحہ:5۔