Book Name:Usman e Ghani Ke Akhlaq

طَے) ہوتا ہے، اسے ختم کر دینے کو اِقَالہ کہتے ہیں۔ شریعت نے اس کے باقاعِدہ اُصُول و ضوابط رکھے ہیں، جو بھی بندہ کچھ خریدتا یا بیچتا ہے، اسے اس کے احکام سیکھ لینے چاہئے، اس کے لئے بہارِ شریعت کا 11واں حصّہ پڑھ لیجئے! اور مدنی چینل پر چلنے والا سلسلہ اَحکامِ تجارت  دیکھا کیجئے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! بہت ساری دِینی معلومات حاصِل ہوں گی۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

 قرآنِ پاک کی محبت

پیارے اسلامی بھائیو! پارہ:23، سورۂ زُمَر، آیت:9 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

اَمَّنْ هُوَ قَانِتٌ اٰنَآءَ الَّیْلِ سَاجِدًا وَّ قَآىٕمًا یَّحْذَرُ الْاٰخِرَةَ وَ یَرْجُوْا رَحْمَةَ رَبِّهٖؕ   (پارہ23،الزمر:9)

تَرْجمہ ٔکَنْزُالعِرْفان:کیا وہ شخص جو سجدے اور قیام کی حالت میں رات کے اوقات فرمانبرداری میں گزارتا ہے، آخرت سے ڈرتا ہے اور اپنے رب کی رحمت کی امید لگا رکھتا ہے۔

ایک قول کے مُطَابق یہ آیتِ کریمہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کی شان میں نازِل ہوئی۔([1])اور اس آیت میں آپ رَضِیَ اللہ عنہ کی 3صِفَات بیان ہوئی ہیں: (1):حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ رات کو بہت سجدے کرنے والے، نمازیں پڑھنے والے ہیں(2):حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ آخرت سے بہت ڈرنے والے ہیں (3):حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ اللہ پاک کی رحمت سے بہت اُمِّیْد رکھنے والے ہیں۔


 

 



[1]...تفسیر درِمنثور، پارہ:23، سورۂ زمر، زیر الآیہ:9، جلد:7، صفحہ:214۔