Book Name:Usman e Ghani Ke Akhlaq

ناقص مال (دینے) کا ارادہ نہ کرو حالانکہ (اگر وہی تمہیں دیا جائے تو) تم اسے چشم پوشی کئے بغیر قبول نہیں کروگے

تفسیر صراط الجنان میں ہے: بعض لوگ صدقہ میں خراب مال دیا کرتے تھے ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی اور فرمایا گیا کہ اللہ پاک کی راہ میں اپنا کمایا ہوا پاکیزہ اور صاف ستھرا مال دیا کرو اور اللہ پاک کی راہ میں نَاقِص، گھٹیا اور رَدّی مال نہ دیا کرو، جب تم اللہ پاک سے اچھی جَزا چاہتے ہو تو اس کی راہ میں مال بھی اعلیٰ درجے کادیا کرو۔ غور کرو کہ جس طرح کا گھٹیا مال تم راہِ خدا میں دیتے ہواگر وہی مال تمہیں دیا جائے تو کیا تم قبُول کرو گے! پہلے تو قُبُول ہی نہ کرو گے اور اگر قُبُول  کربھی لو تو کبھی خوشدِلی سے نہ لو گے بلکہ دل میں بُرا مَناتے ہوئے لو گے تو جب اپنے لئے اچھا لینے کاسوچتے ہو تو راہِ خدا میں خَرچ کئے جانے والے کے بارے میں بھی اچھا ہی سوچو۔([1])

اللہ پاک ہمیں ایسی توفیق نصیب فرمائے۔ کاش! دِل سے دُنیا کی محبّت نکلے، اللہ و رسول کو راضِی کرنے، جنّت پانے اور قبر روشن کروانے کا شوق ہمیں نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ مُعَاف کرنے والے

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا، نُورِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پیارے پیارے اَخْلاق میں سے بہت پیارا خُلق ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بہت مُعَاف فرمانے


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان، پارہ:3، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:267، جلد:1، صفحہ:404۔