Book Name:Usman e Ghani Ke Akhlaq

رَبِّ قادِر و قَیُّوم کو بالکل پسند نہیں ہے، یہ ضروری نہیں کہ گستاخِ عثمان کی دُنیوی سزا سب پر ظاہِر ہو، البتہ یہ طَے ہے کہ جو حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ یا صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا گستاخ ہے اور بغیر توبہ کئے اسی حال میں مرجاتا ہے، آخرت میں سخت عذاب کا حقدار ہے۔

صحابہ کی برائی کرنے کا انجام

حضرت حسن رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے روایت ہے ،رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جو دنیا سے اس حال میں گیا کہ وہ اگلوں(مثلاًصحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم اور تابعینِ کرام رَحمۃُ اللہ علیہم )کو بُرا کہتا ہوا تو اللہ پا ک اس پر ایک جانور مسلّط کر دے گا ، جو اس کا گوشت نوچے گا اور وہ اس کی تکلیف قیامت تک محسوس کرے گا۔([1])

اَلْاَمَان وَالْحَفِیظ! پیارے اسلامی بھائیو! معاذ اللہ! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم  کوبُرا کہنا کس قدر سخت گنا ہ ہے کہ اللہ پاک اس گناہ کی وجہ سے قیامت تک کے لئے عذاب میں مبتلا کر دے گا ۔ یا درکھیے ! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کو بُرا کہنا بڑا  ہی سخت گناہ، اپنی قبر کو جہنّم کا گڑھا بنانے اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ یہ وہ مبارک  ہستیاں ہیں، جن کے بارےمیں ہمارے پیارے آقا ،مدینے والے مصطفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا:اَصْحَابِيْ کَالنُّجُوْمِ بِاَيِّہِمُ اقْتَدَيْتُمْ اِہْتَدَيْتُم یعنی میرے صحابہ تاروں کی طرح ہیں توتم ان میں سے جس کی پیروی کروگے،  ہدایت پاؤ گے۔([2])

اللہ پاک ہمیں صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا باادب بنائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم 


 

 



[1]... موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب القبور، جلد:6، صفحہ:84، حدیث:130۔

[2]...کشف الخفاء، جلد:1، صفحہ:118، حدیث:381۔