Book Name:Usman e Ghani Ke Akhlaq
سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت سعید بن مُسَیّب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تابعی بزرگ ہیں یعنی آپ نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی زِیارت و صحبت پائی ہے، بہت نیک، عبادت گزار اور ولئِ کامِل تھے۔ حضرت علی بن زید رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:(ایک دِن میں حضرت سعید بن مُسَیّب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا)آپ نے ایک شخص کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اے علی بن زید! اس شخص کا چہرہ تَو دیکھو...!! میں نے آگے بڑھ کر دیکھا تو اس شخص کا چہرہ بالکل کالا سیاہ ہوا پڑا تھا۔آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس کا سبب بیان کرتے ہوئےفرمایا: یہ شخص مسلمانوں کے تیسرے اور چوتھے خلیفہ حضرت عثمان و علی رَضِیَ اللہ عنہما کی گستاخی کرتا تھا، میں نے اسے منع کیا مگر یہ باز نہ آیا۔ پِھر میں نے دُعا کی: یا اللہ پاک! اس بَدبَخت کی گستاخی تجھے ناراض کرتی ہے تو مجھے اس میں کوئی نشانی دِکھا۔ پس تبھی اس کا چہرہ کالا سیاہ ہو گیا۔([1])
دو جہاں میں دشمنِ عثماں ذلیل و خوار ہے بعد مرنے کے عذابِ نار کا حقدار ہے([2])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ اللہ رَبُّ العزّت کی بَارگاہ میں کتنا بلند مَقام رکھتے ہیں، آپ کی گستاخی