Book Name:Usman e Ghani Ke Akhlaq

جس سے حیا خدا و حبیبِ خُدا کریں                                                     وہ صاحبِ حیا بھی ہے عثمانِ ذُوالنّورین

دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

اے دِل کے دَھنی قسمت کے دَھنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

تُو شَرم و حیا کا پیکر ہے، تُو زُہد و وَرَع کا خُوگر ہے

تُو طالبِ قُربِ شہِ زَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

سُبْحٰنَ اللہ!معلوم ہوا؛ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ ایمان اور تقوے پر ہمیشہ ثابِت قدم رہنے والے خوش نصیب ہیں۔

میں دِینِ اسلام کو ہر گز نہیں چھوڑوں گا

کتابوں میں لکھا ہے: جب حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ نے ایمان قبول کیا تو آپ کے چچا حَکم بن اَبِی عَاص نے آپ کو رسیوں کے ساتھ باندھ دیا اور کہا: جب تک تم اسلام سے پِھر نہیں جاؤ گے، میں تمہیں ہر گز نہیں کھولوں گا، (اس نے کئی دِن آپ کو یونہی تکلیف پہنچائی مگر) حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کی زبانِ پاک پر صِرْف ایک ہی بات تھی: خُدا کی قسم! اس پاکیزہ دِین کو ہر گز نہیں چھوڑوں گا۔

آخر وہی ہوا، حق جیت گیا، باطِل ہار گیا، حَکم بن اَبی عَاص نے جب حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کی ایمان پر اِستقامت دیکھی تو اسے ہتھیار ڈالنے پڑے، بالآخر اس نے آپ کو قید سے آزاد کر دیا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! دِین پر کیسی اِستقامت ہے۔ انتہائی پختہ ترِین اِیمان ہونا ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا پیارا وَصْف ہے،


 

 



[1]... طبقات  ابن سعد،رقم: 14، عثمان بن عفان، ذکر اسلام عثمان بن عفان، جلد:3، صفحہ:40۔