Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
سُنْسَان جگہ پر جہاں کوئی مددگار نہ ہو، ایسی حالت میں اگر وہ مدد چاہےتو یوں کہے:يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِي، يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِي اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! ([1])
اب دیکھئے! یہ تعلیم کون دے رہا ہے؟*ہمارے آقا، ہمارے ہادی، ہمارے راہنما صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! دُنیا کی وہ ہستی جو سب سے بڑے توحید پرست ہیں*وہ آقاصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے بڑھ کر اللہ پاک کی پہچان رکھنے والے ہیں*وہ آقاصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے زیادہ توحید کا چرچا کرنے والے ہیں*وہ ہادِی و راہنما صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں تعلیم دے رہے ہیں کہ اگر تم ایسی جگہ ہو، جہاں بظاہِر کوئی مددگار نظر نہیں آ رہا، ایسی جگہ اگر مدد چاہئے ہو تو کس کو پُکارو! اللہ کے بندوں کو...!
غور فرمائیے! کیا محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم (مَعَاذَ اللہ!)نہیں جانتے کہ اللہ پاک مددگار ہے تو اسی سے مدد مانگی جائے، انہوں نے ہی تو ہمیں اللہ پاک سے مانگنا سکھایا ہے، یعنی جن مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہمیں اللہ پاک سے مانگنا سکھایا ہے، وہی مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں ترغیب دِلا رہے ہیں کہ اللہ پاک کے بندوں سے مانگا کرو! اور بندے بھی وہ جو بظاہِر نظر نہیں آ رہے، آنکھوں سے غائِب ہیں، لہٰذا جن کی تعلیم پر اللہ پاک سے مانگتے ہیں، انہی کی ترغیب پر ہم اَولیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم سے بھی مدد مانگا کرتے ہیں۔
اللہ پاک ہمیں قرآن وسُنّت کے مطابق دُرُست عقائد و نظریات اپنانے کی توفیق نصیب فرمائے، ہمارا رَبِّ کریم! ہمیں مشکلات اور پریشانیوں سے نجات نصیب فرمائے۔