Book Name:حَسْبُنَا اللہ (یعنی ہمیں اللہ کافِی ہے)
پُورے لشکر نے حضرت سعد رَضِیَ اللہُ عنہکی اطاعت کی اور حَسْبُنَا اللہُ کہتے ہوئے گھوڑے دریا میں ڈال دئیے۔ راوِی کہتے ہیں: اللہ پاک کی قسم! اُس دِن ایک بھی شخص دریا میں نہیں ڈوبا، سب دریا کا سینہ چیرتے ہوئے دوسرے کنارے تک پہنچ گئے۔ جب غیر مُسْلِموں نے یہ مَنظَر دیکھا تو پُکار اُٹھے: دَیَو آ گئے ہیں، دَیَو آ گئے ہیں۔ خُدا کی قسم! ان لوگوں سے کوئی انسان جنگ نہیں کر سکتا، ان سے تو جنّات ہی لڑ سکتے ہیں۔ ([1])
روایات میں ہے: اسلامی لشکر جب دریا پار کر رہا تھا، اس وقت حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عنہحضرت سَعد رَضِیَ اللہُ عنہکے ساتھ ساتھ چل رہے تھے، اس پُورے راستے میں حضرت سَعد رَضِیَ اللہُ عنہکی زبان پر ایک ہی کلمہ تھا: حَسْبُنَا اللہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْل ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ کتنا اچھا کارساز(بگڑی بنانے والا)ہے۔ یہ سُن کر حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عنہنے فرمایا: واہ...!! کیا شان ہے...!! اب تک اسلامی لشکر نے زمین کو روندا تھا، اب دریا کا بھی سینہ چاک کر دیا ہے۔([2])
دَشْت تَو دَشْت ہیں، دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے بحرِ ظلمات میں دوڑا دئیے گھوڑے ہم نے([3])
وضاحت:یعنی اے رَبِّ کریم! تیرے دِین کا پیغام عام کرنے کے لئے جنگل تو جنگل رہے، ہم نے دریا بھی نہ چھوڑے، بحرِ ظلمات (بحرِ اَوقیانُوس یعنی Atlantic Ocean) میں بھی ہم نے گھوڑے دوڑا دئیے!
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! یہ کیسی ایمان افروز باتیں ہیں، جوشِ ایمانی بڑھانے